ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
خطرناک کچرے(بندوبست اور ٹرانس باؤنڈری موومنٹ)ضابطے 2016ء میں ترمیم
Posted On:
06 MAR 2019 6:50PM by PIB Delhi
نئی دہلی،06 مارچ2019؍ملک میں خطرناک کچرے کے بہتر اور ماحولیاتی اعتبار سے مضبوط بندوبست کے نفاذ کو مستحکم کرنےکی غرض سے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کی وزارت نے یکم مارچ 2019ء کو نوٹیفکیشن جی ایس آر، جی ایس آر XX(ای) کے ذریعے خطرناک اور دیگر کچرے (مینجمنٹ اینڈ ٹرانس باؤنڈری موومنٹ)، ضابطے 2016ء میں ترمیم کی ہے۔
یہ ترمیم ضابطوں کے تحت طریقہ کار کو آسان بنا کر میک ان انڈیا پہل کو فروغ دینے اور کاروبار کرنے کو آسان بنانے کے مقصد کو دھیان میں رکھتے ہوئے کی گئی ہے، جبکہ ساتھ ہی ساتھ ماحولیات کے بارے میں کم سے کم اثرات کو یقینی بنانے اور پائیدار ترقی کے اصولوں کو برقرار رکھا گیا ہے۔
خطرناک اور دیگر کچرے (مینجمنٹ اینڈ ٹرانس باؤنڈری موومنٹ) ترمیمی ضابطے 2019ء کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں۔
- ٹھوس پلاسٹک کچرے کی ملک نیزخصوصی اقتصادی زمرے اور ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹس(ای او یو)میں درآمد پر روک لگادی گئی ہے۔
- سلک کچرے کے برآمد کاروں کو اب ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی وزارت کی طرف سے ضروری اجازت حاصل کرنے سے چھوٹ دی گئی ہے۔
- ہندوستان میں تیار کیا گیااور ہندوستان سے برآمد کیا گیا الیکٹریکل اور الیکٹرونک سازو سامان ، اس کی اسمبلی اگر ناقص پائی گئی تو وہ اب برآمد کے ایک سال کے اندر ملک میں دوبارہ درآمد کی جاسکتی ہے اور اس کے لئے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی وزارت سے اجازت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
- ایسی صنعتیں جن کوپانی (روک تھام اور آلودگی کی کنٹرول)قانون 1974ء اور ہوا (روک تھام اور آلودگی کی کنٹرول)قانون 1981ء کے تحت منظوری کی ضرورت نہیں ہوتی، انہیں اب خطرناک اور دیگر کچرے(مینجمنٹ اینڈ ٹرانس باؤنڈری موومنٹ) ضابطے 2016ء کے تحت منظوری حاصل کرنے سے اس شرط پر مستثنیٰ رکھا گیا ہے کہ اس طرح کی صنعتوں کے ذریعے نکلنے والے خطرناک اور دیگر کچرے مجاز حقیقی استعمال کرنے والوں، کچرا جمع کرنے والوں یا کچرے کے نپٹارے کی سہولتوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔
م ن۔ح ا۔ن ع
U: 1420
(Release ID: 1567696)
Visitor Counter : 275