مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
دیرپا ترقی کے نشانے کو حاصل کرنے کیلئے شہروں کو مزید رہنے کے قابل اور محفوظ بنایا جانا چاہئے جس میں صاف ستھری آب وہوا، وافر بنیادی ڈھانچہ ، قابل انحصار سہولیات اور تعلیم اور روزگار کیلئے مناسب موقع ہوں : ہردیپ سنگھ پوری
سبھی 100 اسمارٹ شہروں میں ایس پی وی قائم کئے گئے ہیں ، شہر کی سطح کے مشاورتی فورم تشکیل دیے گئے ہیں اور پی ایم سی مقرر کیے گئے ہیں: ہردیپ پوری
اسمارٹ سٹیز مشن کے سی ای او کی دوسری اعلیٰ کانفرنس کا افتتاح کیا گیا جس میں بہت سے ملکوں کے 130 سے زیادہ ماہرین شرکت کررہے ہیں
Posted On:
26 FEB 2019 4:32PM by PIB Delhi
ہاؤسنگ اور شہری اُمور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ تعداد کے اعتبار سے 21ویں صدی کی سب سے بڑی شہری کایاپلٹ بھارت میں وقوع پذیر ہورہی ہے۔ اسمارٹ سٹیز کے بارے میں دو روزہ اعلیٰ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کا شہر کاری کا منفرد نوعیت کا انداز کوئی معمولی نہیں ہے بلکہ یہ ترقی کی اس کہانی کے پیچھے اصل جذبہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا 2030 کیلئے بھارت کا 70فیصد ماحول ابھی تشکیل پانا ہے اور یہ شہری کایاپلٹ جو زیر التوا ہے ، اندرون ملک روزگا ر اور سرمایہ کاری کے بین الاقوامی خاطر خواہ موقعوں کی ضامن ہے۔
دلّی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب انیل بیجل ، ایم او ایچ یو اے کے سکریٹری جناب دُرگا شنکر مشر ، این ڈی ایم سی کے چیئرمین جناب نریش کمار، اسمارٹ سٹیز کے مشن ڈائرکٹر جناب کنال کمار اور ایم او ایچ یو اے کے سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ کانفرنس کااہتمام ہاؤسنگ اور شہری اُمور کی وزارت نے کیا تھا جس میں 130 سے زیادہ اسمارٹ سٹیز صنعتوں ، فنڈنگ تنظیموں اور کثیر ملکی ایجنسیوں ، ڈومین ماہرین اور مختلف فریقوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر مختلف اسمارٹ سٹی پروجیکٹوں سے متعلق ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔
جناب پوری نے کہا کہ دیر پا ترقی کے نشانے کو حاصل کرنے کیلئے شہروں کو مزید رہنے کے لائق اور محفوظ بنانا ہوگا جن میں صاف ستھری ہوا ، وافر بنیادی ڈھانچہ ، قابل انحصار سہولیات، تعلیم اور روزگا رکے موقع فراہم ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس کاحل شہرکاری کے سب کی شمولیت والے عمل میں ہے جس میں سبھی کیلئے معیار زندگی کو ترجیح دی گئی ہو اور روزگار ، ہاؤسنگ ، صفائی ستھرائی، حفظان صحت اور تعلیم کے لئے حساس شہری گروپوں کی ضرورتوں پر خاص طور پر توجہ دی گئی ہو۔ انہوں نے زور دیکر کہا ’’سب سے اہم بات یہ ہے کہ منصوبہ بندی میں وسائل کی طویل مدتی حساسیت اور ہر قدم پر کمیونٹی کی شمولیت کو ترجیح دی جائے ۔‘‘ جناب پوری نے بتایا کہ فی الحال سبھی 100 اسمارٹ شہروں میں ایس پی وی قائم کئے گئے ہیں ، ان کے شہر کی سطح پر مشاورتی فورم (سی ایل اے ایف) تشکیل دیے گئے ہیں اور سبھی شہروں میں پی ایم سی مقرر کیے گئے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سبھی اسمارٹ شہر اپنے مشن میں مصروف ہیں۔ انہوں ے مزید بتایا کہ مربوط کمان اور کنٹرول مراکز پندرہ شہروں میں کام کرنے لگے ہیں جس کے نتیجے میں حکمرانی ، ٹریفک کے بندوبست، قانون کے نفاذ ، عوامی پریشانیوں کا بہتر اژالہ اور شہر کی سڑکوں اور عوامی جگہوں پر مجرمانہ واقعات میں کمی آئی ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وقت آگیا ہے کہ جب شہری سرکاروں کو ڈیجیٹل قیادت کی ضرورت ہوگئی ہے۔ شہروں کو’ڈیٹا اسمارٹ‘ بنایا جانا ایک کلیدی قدم ہے، جس میں ٹیکنالوجی کے دخل کی مکمل گنجائش ہو اور شہروں میں اختراع کیلئے سازگار ماحول ہو۔
جناب دُرگا شنکر مشرا نے اپنے افتتاحی خطبے میں کہا کہ شہر ی اسمارٹ سٹی مشن کا اصل مقصد ہیں اور یہ بھی کہا کہ اس مشن میں شہریوں کی شمولیت سب سے زیادہ سطح پر ہے۔ انہوں نے اسمارٹ سٹیز کے لئے دیگر معیارات کو بھی اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ان میں وسائل کا بھرپور استعمال کیا جانا چاہئے ، تعاون اور مسابقہ جاتی رجحان پر مبنی وفاقیت ، سالمیت، اختراع اور دیرپائیگی ، ٹیکنالوجی اور شمولیت ہونی چاہئے۔ جناب مشرا نے اسمارٹ سٹیز کے تین کلیدی نظریات پر زور دیا وہ ہیں رہنے کیلئے سازگار ماحول ، اقتصادی اہلیت اور دیرپائیگی۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ ایم او ایچ یو اے کے دیگر مختلف سرکاری مشن ، بھارتی قصبوں اور شہروں کو بہتر بنانے کے عمل کا بھی حصہ ہیں۔
جناب مشرا نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں شہر ، تجارت کے لئے توجہ کا مرکز بن گئے ہیں اور گزر بسر کے مزید وسیلے بن گئے ہیں۔ بھارت میں شہروں کو بہت سے چیلنج در پیش ہیں کہ وہ شہری علاقوں میں مانگ اور سپلائی کے درمیان فرق کو ختم کرسکیں۔ یہ چیلنجز پانی، کچرے کے بندوبست، توانائی، نقل وحرکت، بنائے گئے ماحول ، تعلیم، حفظان صحت اور حفاظت کے میدانوں میں ہیں۔ 100 اسمارٹ سٹیز کے لئے حکومت کی طرف سے اعلان شدہ منصوبوں اور احیاء اور شہری کایاپلٹ کے500 اٹل مشنوں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے۔ ان پروگراموں سے مقامی صنعت کے لئے موقع پیدا ہوئے ہیں اور عالمی ایجنسیوں کیلئے ہاؤسنگ ، نقل وحرکت ، ٹیلی مواصلات ، اطلاعاتی ٹیکنالوجی، حفظان صحت، تعلیم اور تفریحی سہولتوں جیسے شعبوں میں شہروں کی ترقی میں حصہ لینے کیلئے عالمی کمپنیوں کیلئے بھی موقع پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ان پروگراموں کیلئے اپنے عزم کو پورا کرتے ہوئے رقوم مختص کی ہیں ۔
اسمارٹ سٹیز مشن کا مقصد شہروں کو فروغ دینا ہے جس کے تحت کلیدی نوعیت کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرایا جائے اور متعلقہ شہروں میں عمدہ معیار زندگی قائم کیا جائے۔ نیز ایک صاف ستھرا اور مستقل ماحول ہو اور اسمارٹ سولوشنز کا اطلاق کیا جائے۔
اس موقع پر وزیر موصوف نے اسمارٹ سٹیز ڈیجیٹل ادائیگی سے متعلق انعامات (ایس سی ڈی پی اے ) بھی تقسیم کیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن۔ا س۔ع ن
U-1254
(Release ID: 1566472)