قبائیلی امور کی وزارت

نائب صدر جمہوریہ نے مشورہ دیا کہ قبائلی علاقے سے متعلق گورنروں کی رپورٹ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کی جائے اور پارلیمانی کمیٹی اس کی جانچ پڑتال کرے


نائب صدر جمہوریہ نے ’’این سی ایس ٹی کا پہلا یوم تاسیس لیکچر ‘‘دیا

प्रविष्टि तिथि: 19 FEB 2019 2:59PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،19 فروری  /  نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج یہاں قومی کمیشن برائے درج فہرست قبائل ’’این سی ایس ٹی کا پہلا یوم تاسیس لیکچر‘‘دیا۔ یوم تاسیس لیکچر کا موضوع تھا ’’آئین اور قبائل ‘‘ این سی ایس ٹی کا قیام 19فروری 2004 کو آئین(89ویں ترمیم) ایکٹ کے ذریعے عمل میں آیا تھا۔ کمیشن نے 31 دسمبر 2018 کو منعقدہ اپنی 109ویں میٹنگ میں یوم تاسیس کو  مناسب طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب جوئل اورم ، این سی ایس ٹی کے چیئرمین جناب نندکمار سائی،این سی ایس ٹی کی نائب چیئرمین محترمہ انوسیایوئیکےاور این سی ایس ٹی کے سکریٹری جناب اے کے سنگھ اور دیگر معززین اس موقع پر  موجود تھے۔

یوم تاسیس لیکچر پیش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں قبائلیوں کو پسماندہ سمجھنے کی موجودہ گروپ کو چھوڑنا ہوگا ۔ ہر قبیلے کی ایک خوشحال اور زندہ جاوید ثقافتی روایت ہے اور ہمیں ان کا احترام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف ہماری سماجی مروت ہے کہ ہم ان کی ثقافتی روایات کا احترام کریں بلکہ یہ ہماری آئینی ذمہ داری بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ہم پائیدار ترقی کی راہوں کے متلاشی ہیں،لہذا یہ گروپ ہمیں پائیدار ترقی کے اسباق سکھاسکتے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ دنیا  بھر میں ہر قبیلہ فطرت کو مختلف طریقے سے پوجتا ہے۔ ان کی عبادت کےطریقے مختلف ہو سکتے ہیں لیکن فطرت کے تئیں ان کا اعتقاد ایک اور مضبوط رہتا ہے۔ کثرت میں وحدت کی اس سے بہتر کوئی مثال نہیں ہو سکتی ۔

جناب نائیڈو نے آگاہ کیا کہ ان کی ثقافتی شناخت کے تحفظ کے نام پر انہیں ہمیں قومی دھارے سے الگ تھلگ نہیں کرنا چاہئے۔ ان سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو بھی اپنی آرزوؤں اور  امنگوں کے اظہار کے لئے آواز اور موقع ہونا چاہئے ۔ تبھی سب کا ساتھ ، سب کا وکاس کے تئیں ہماری عہد بستگی کی تکمیل ہو سکتی ہے۔ اس تناظر میں نائب صدر جمہوریہ نے حکومت کے ذریعے مالی شمولیت کے لئے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کا ذکر کیا۔ جن میں جن دھن ، مدرا ، اسٹینڈ اپ انڈیا شامل ہیں۔

انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ قبائلی علاقوں سے متعلق گورنروں کی رپورٹ پارلیمنٹ کھے سامنے پیش کی جانی چاہئے اورمناسب  پارلیمانی کمیٹی کو  ان رپورٹوں کی جانچ پڑتال کرنی چاہئے۔

سابق وزیراعظم جناب اٹل بہاری واجپئی کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  وہ اٹل جی ہی تھے جنہوں نے قبائلی امور کی علیحدہ وزارت قائم کی اور  درج فہرست قبائل کے لئے ایک علیحدہ قومی کمیشن قائم کی ہے تاکہ ان کے مسائل کو موثر طریقے سے اور تیزی کے ساتھ حل کیا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ اٹل جی نے ملک میں نہ صرف کنکٹیویٹی انقلاب کا آغاز کیا بلکہ  پوکھرن میں آپریشن شکتی کے پیچھے ان ہی کا حوصلہ کار فرما تھا۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے ’این سی ایس ٹی لیڈر شپ ایوارڈس‘ بھی پیش کئے ۔یہ ایوارڈ ملک میں درج فہرست قبائل کی قابل ذکر اور غیر معمولی خدمات کے لئے دیئے جاتے ہیں ۔ یہ ایوارڈ ایک سپاس نامہ،  ایک تمغہ اورایک ’’اتریہ‘‘کی شکل میں 3 زمروں میں  دیئے جاتے ہیں۔ یہ زمرے ہیں ،(i)تعلیمی ادارے ؍ یونیورسٹیاں (ii)سرکاری زمرے کی کمپنیاں ؍ بینک اور (iii)افراد ، این جی او یا سول سوسائٹی کے ذریعے کی گئیں عوامی خدمات ۔ اس سال  پہلا ایوارڈ درج ذیل کو دیا گیا ہے:

  1. کلنگا  انسٹی ٹیوٹ آف  سوشل سائنسیز ، بھونیشور :یہ ایوارڈ  اس ادارے کو اڈیشہ اور اس کی پڑوسی ریاستوں میں کنڈر گارٹین سے لے کر پوسٹ گریجویٹ سطح تک قبائلی بچوں کو  تعلیم  دلانے میں قابل ذکر تعاون کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔

 

  1. سینٹر ل کول فیلڈس لمیٹیڈ،رانچی:یہ ایوارڈ جھارکھنڈ میں درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے بچوں  کے درمیان  کھیل کے فروغ کے لئے قابل ذکر تعاون کے اعتراف میں دیا گیا ہے۔

 

  1. انڈمان آدِم  جَن جاتی وکاس سمیتی (اے اے  جے وی ایس)کے ٹرائیبل ویلفیئر آفیسر ڈاکٹر پرنب کمار سرکار : یہ ایوارڈ انہیں  جزائر انڈمان و نکوبار میں خاص طور پر خطرات کے شکار قبائل اونگس، شوم پینس، انڈمانیز اور  جرواس کی  خدمات کے شعبے میں قابل ذکر  تعاون کے لئے دیا گیا ہے۔

 

اپنی تقریر میں جناب  جوئل اورم نے 1999 میں کابینہ وزیر کے ساتھ قبائلی امور  سے متعلق نئی وزارت کی تشکیل اور 2004 میں این سی ایس ٹی کے قیام کے سلسلے میں جناب اٹل بہاری واجپئی کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک بھر میں قبائلی علاقوں میں مختلف پروجیکٹوں کے آغاز کو ترجیح بھی دے رہی ہے۔

جناب نند کمار سائی نے درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے افراد کی فلاح و بہود اور بہتری کے لئے این سی ایس ٹی کے متعدد پروگراموں اور سرگرمیوں پر اپنی تقریر میں روشنی ڈالی۔ جناب انو سویہ  اوئیکے  نے شکریے کی تحریک پیش کی۔  

دراں حال ِ کہ ملک مہاتما گاندھی کی پیدائش کی 150 جینتی منا رہا ہے۔ این سی ایس ٹی اپنے قیام کے  15ویں سال کا جشن منا رہا ہے۔ اس موقع پر کمیشن نے ہندی میں ایک کتاب شائع کی ہے جس کا عنوان ’’ جن جاتیہ سوادھینتا سنگرام ‘‘ ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ کے ذریعے جاری کی گئی اس کتاب میں ملک کی  جدو جہد آزادی میں قبائلی لوگوں کے تعاون کے کم معلوم پہلوؤں کو پیش کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں جدو جہد آزادی کے دوران برطانوی حکومت کے خلاف قبائلیوں کی بغاوت کو نمایاں کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں شہید ویر بدھو بھگت، بھگوان برسا منڈا ، تلکا مانجھی، سدھو کانہو، بھومکال گنڈا دھر ، کرانتی ویر سریندر سائی  ،کنور رگھوناتھ شاہ ، ودروہی  تانتیہ بھیل، امر شہید ویر نارائن سنگھ، پرم بلیدانی گووند گرو اور جن جاتی ویرانگنا مہا رانی درگاوتی پر مضامین شامل ہیں۔ کمیشن کی یہ ایک کوشش ہے تاکہ ہندوستان کی جدو جہد آزادی میں قبائلی قیادت کے گراں قدر تعاون اور شجاعت کو سامنے لایا جائے۔

چونکہ کسی بھی قبائلی تقریب میں کلچرل پروگرام کی روایت رہی ہےلہذا یوم تاسیس تقریب کے دوران بھی خوشحال قبائلی ثقافت وراثت کی شکل میں گجرات اور راجستھان سے متعلق ’مویشی بھیل ڈانس ‘، پیش کیاگیا۔ اسی موقع پر یوم تاسیس تقریبات کی مناست سے اینتھرو پولوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعے ہندوستان کے خطرات کے شکار مخصوص قبائلی گروپوں کے اوپر ایک بصری (ویزوئل) نمائش بھی لگائی گئی ہے۔

 

 

 

 

 

U. No. 1084

 


(रिलीज़ आईडी: 1565242) आगंतुक पटल : 72
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी