ریلوے کی وزارت

ماڈرن کوچ فیکٹری رائے بریلی  ’میک ان انڈیا‘ کی روشن مثال


2014 میں اس فیکٹری میں  پہلا کوچ تیار کیا گیا تھا، اس وقت سے اب تک اس فیکٹری کی سالانہ پیداوار دوگنی ہوچکی ہے

امید ہے کہ سال 19-2018 میں یہ فیکٹری  1422 کوچز تیار کرے گی،جن میں سے 1220  کوچز اب تک تیار کئے جاچکے ہیں

ماڈرن کوچ فیکٹری میں ریلوے کے لئے تیار کئے جانے والے کوچوں  پر آنے والی لاگت ریلوے کے سبھی پروڈکشن یونٹوں سے کم ہے 

روبوٹکس اور آٹو میشن وغیرہ کے نئے تصورات کا ماڈرن کوچ فیکٹری میں وسیع تر استعمال کیا جارہا ہے

پیداوار میں فروغ کے لئے ’’وندے بھارت ایکسپریس‘‘  گاڑیوں کے سیٹ بھی اسی فیکٹری میں تیار کئے جائیں  گے

Posted On: 17 FEB 2019 8:19PM by PIB Delhi

نئیدہلی18فروری۔ماڈرن کوچ فیکٹری  ( ایم سی ایف )  رائے بریلی کا سنگ بنیاد  فروری 2007  میں رکھا گیا تھا  لیکن اس  کا تعمیری کام مئی  2010  میں ہی  شروع ہوسکا ۔ امید کی گئی تھی کہ یہ فیکٹری ایک ہزار کوچ تیار کرے گی۔ لیکن  14-2011  کی مدت میں اس فیکٹری  میں    کپورتھلہ سے لائے گئے کوچوں پر کچھ معمولی کام ہی کیا گیا۔   اس طرح  سال  2011 سے  2014  تک کی مدت میں  محض  375  کوچ ہی ازسرنو تیار کئے جاسکے ۔  جبکہ  اس فیکٹری کو  پوری طرح سے کوچ تیار کرنے تھے۔ 

          2014 سے  اس  فیکٹری کو   ترجیحی  اولیت دی گئی ہے   ،  جولائی  2014  میں    ایم سی ایف کو   ہندوستانی ریلوے کا پروڈکشن یونٹ قرار دیا گیا تھا۔ اس فیکٹری نے کام شروع ہونے سے محض ایک ماہ کی مدت میں ہی  پورے کے پورے کوچ تیار کرنے شروع کردئے تھے ۔اس وقت سے کب تک اس فیکٹری کی پیداوار ہر سال دوگنی  ہوتی رہی ہے ،  جہاں سال 15-2014  میں ایم سی ایف نے 140  کوچ تیار کئے تھے ،وہیں 

16-2015  میں  285  کوچ  ،   17-2016  میں  576 اور18-2017  میں  711 کوچ تیار کئے گئے ۔  توقع ہے  کہ   اس فیکٹری میں  19-2018  میں  1422 کوچ  تیار کئے جاسکیں گے ۔ جن میں  2120  کوچ  پہلے ہی تیار کئے جاچکے ہیں۔

          وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے  16 دسمبر 2018  کو اس فیکٹری میں تیار  کئے گئے  900ویں کوچ کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا تھا ۔ اس کے ساتھ ہی اس فیکٹر ی میں ہمسفر ریک بھی  بنائے گئے تھے۔

          فیکٹری کی یہ  بہتر کارگزاری،وسائل کے بہتر استعمال ،تال میل  اور پوری توجہ سے کام کرنے والی قیادت  کے ساتھ ہی ممکن ہوسکا ہے، جو مشینیں اب تک چالو نہیں کی جاسکی تھیں ، انہیں چالو کردیا گیا ہے ۔اس فیکٹری کی تعمیر کا کام جہاں سال 14-2013  میں محض  33فیصد ہی ہوپایا تھا وہیں اب  یہ تعمیری کام  سال 19-2018  میں  90 فیصد تک مکمل کیا جاچکا ہے ۔

          معیاری معاشی کارکردگی کے نتیجے میں  ، ایم سی ایف میں  کفایتی لاگت سے کوچ تیار  کئے جارہے ہیں۔   ایم سی ایف میں تیار کئے کوچز پر آنے والی لاگت ریلوے کے لئے کوچ تیار کرنے والے سبھی یونٹوں سے کم ہے ۔ لاگت میں بچت سے ہونے والا یہ فائدہ  مسافروں کو  پہنچایا جائے گا اور ریلوے  مزید  کفایتی خدمات  پیش  کرسکے گا ۔  ایم سی ایف  ’’ میک ان انڈیا‘‘  کی روشن  مثال ہے ۔  اس فیکٹری میں   روبوٹکس اور آٹو میشن جیسے تصوارت کو وسیع تر طور پر زیر استعمال لایا جارہا ہے۔

          ایم سی ایف رائے بریلی میں  نئی نسل کے محفوظ   تر  ایل ایچ  بی کوچز تیار کئے جارہے ہیں جن سے ریلوے اور مسافروں کی حفاظت  بہتر ہوئی  ہے ۔ہمسفر کوچز کی تیار ی کا کام بھی اسی فیکٹری میں شروع ہوا تھا۔اس کےساتھ ہی اس فیکٹری  میں   بہتر حفاظت اور مسافروں کی سہولیات فراہم کرانے والے ایسے اسمارٹ کوچز  تیار  تیار کئے جارہے ہیں،  جن سے  مسافروں  کی  بہتر حفاظت اور خدمات کو یقینی بنایا جاسکے گا۔  اس کے ساتھ  ہی اس فیکٹری میں  ایم ای ایم یو ، ای ایم یو اور میٹرو  گاڑیوں کے کوچز  بھی تیار کئے جائیں  گے اور مستقبل میں اگر  تمام ضرورتوںکی تکمیل ہوسکی تو بلٹ ٹرین کے کوچ بھی ایم سی ایف رائے بریلی میں  ہی تیار کئے جائیں گے ۔

          ایم سی ایف رائے بریلی میں  المونیم  کوچز تیار کئے جانے کی بھی منصوبہ بندی  کی گئی ہے ۔ یہ ہندوستان میں  تیار کئے جانے والے  پہلے    المونیم کوچز ہوں گے ۔واضح ہوکہ اسٹیل سے  تیار ہونے والے کوچوں کے مقابلے میں   المونیم کوچز   میں زیادہ فوائد موجود ہیں،  جن میں    ہلکا  وزن ،  خوبصورتی ، کم خرچ  اور پائیداری شام ہے ۔ پیداوار میں فروغ  کے لئے وندے بھارت ٹرینووں کے سیٹ  بھی اسی فیکٹری میں تیار کرنے کی  منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ایم سی ایف رائے بریلی  پہلا ایسا ریل کا رخانہ  ہے جو سال  21-2020   تک زیرو انرجی  میگاوافیکٹری معیارات کی تعمیل کرسکے گا۔  اس کا رخانے کی شمسی توانائی کی پیداوار  بھی تین میگاواٹ سے بڑھاکر دس  میگاواٹ کی جائے گی۔

          ایم سی ایف نے رائے بریلی مقامی معیشت   کو بھی  ترقی دی ہے ۔  اس فیکٹری  نے مقامی نوجوانوں کے لئے   ملازمتوں کے  مواقع پیداکئے ہیں اور صنعتوںمیں   نئی زندگی پیدا کی ہے ۔ سال  19-2018  میں  ایم ایس ایم ای اداروں سے   667  کروڑروپے کی مالیت  کے سامان کی خریداری کی گئی تھی ، جہاں سال 14-2013  میں رائے بریلی کے مقامی یونٹوں سے کی جانے والی خریداری کی مالیت  محض  ایک کروڑ روپے تھی ،وہیں  اب سال 19-2018  میں رائے بریلی کے یونٹوں سے کی جانے والی خریداری کی مالیت  124 کروڑروپے ہوگئی ہے ۔علاوہ ازیں مقامی نوجوانوںکو   ہنر مندی کی سہولیات کی فراہمی کے لئے تربیتی مراکز بھی   قائم کئے جارہے ہیں ۔

۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰۰

 

U-1045



(Release ID: 1564975) Visitor Counter : 76


Read this release in: English , Hindi