محنت اور روزگار کی وزارت

کم از کم قومی اجرت مقرر کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں ماہرین کی کمیٹی نے اپنی رپورٹ پیش کردی ہے

Posted On: 14 FEB 2019 5:24PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  14فروری  2019؍محنت اور روزگار کی وزارت نے کم از کم قومی اجرت (این ایم ڈبلیو) طے کرنے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے اور اس کی سفارش کرنے کے لئے وی وی گری نیشنل لیبر انسٹی ٹیوٹ(وی وی جی این ایل آئی) کے فیلوڈاکٹر انوپ ستپتی کی صدارت میں 17جنوری 2017ء کو ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ ماہرین کی کمیٹی نے ‘‘قومی کم ازکم اجرت مقررکرنے کا طریقہ کار طے کرنے’’کے بارے میں اپنی رپورٹ حکومت ہند کو محنت اور روزگار کی وزارت کے سیکریٹری کے ذریعے 14 فروری 2019ء کو پیش کردی۔ یہ رپورٹ صلاح و مشورے کا عمل پورا کرنے اور سماجی ساجھیداروں نیز شراکت داروں کے مابین بات چیت کے لئے اور سہ فریقی ادارے سے اس طریقہ کار کی ضروری منظوری کے لئے وزارت کی   ویب سائٹ www.labour.gov.in پر  ڈال دیا گیا ہے۔

1957ء میں پندرہویں آئی ایل سی کی سفارشات کی بنیاد پر کم از کم اجرت طے کرنے کا طریقہ کار متعارف کرانے کے بعد سے بہت ساری تبدیلیاں رونما ہوچکی ہیں، جسے نتیجے کے طورپر1992ء میں کارکن بمقابلہ ریپٹکوس بریٹ اینڈ کمپنی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے نے اس معاملے کو اور بھی مستحکم کیا ہے۔ کم از کم اجرتوں کے بارے میں مرکزی مشاورتی بورڈ (سی اے بی) کی سفارشات کے مطابق مرکزی حکومت نے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔اس کے نتیجے میں ماہرین کی کمیٹی کو یہ اختیار دیا گیا تھا کہ وہ کم از کم قومی اجرت طے کرنے کے بارے میں ضابطوں اور طریقہ کار کا جاہزہ لیں اور اس پر نظر ثانی کریں۔ ماہرین کی کمیٹی کو شواہد پر مبنی حکمت عملی کے ذریعے کم از کم قومی اجرت کی بنیاد کی سطح بھی طے کرنی تھی۔  

رپورٹ نے 1957ء کے آئی ایل سی کے مجموعی رہنما خطوط اور 1992ء کے کارکن بمقابلہ ریپٹکوس بریٹ اینڈ کمپنی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیا دپر کم از کم اجرت طے کرنے کے فریم ورک کو سائنسی بنیاد پر جدید بنایا۔ اس رپورٹ میں اس طریقہ کار کا بہت اچھی طرح اور جامع تجزیہ کیا گیا اور بہت سی جزویات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس میں ڈھانچہ جاتی تبدیلی کے لئے کہاگیا۔ اس نے ان جزویات میں نیشنل سیمپل سروے آفس (این ایس ایس او) کی طرف سے فراہم کردہ سرکاری اعدادو شمار کی بنیا دپر حقائق کو ذہن میں رکھا۔

تغذیہ بخش غذا کی ضرورتوں کو استعمال کرتے ہوئے جن کی سفارش ہندوستانی آبادی کے لئے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کی تھی۔ رپورٹ نے متوازن غذا کی حکمت عملی کی سفارش کی ، جو کم از کم قومی اجرت طے کرنے کے لئے ضروری ہے۔ اس سفارش کے مطابق اس نے تجویز کیا ہے کہ غذائی اشیاء میں 2400کیلوریز، 50گرام پروٹین اور 30 گرام چکنائی روزانہ فی کس خوراک کی قومی متوازن ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ کم از کم اجرت میں‘‘ ضروری غیر غذائی اشیاء’’ مثلاً کپڑے، ایندھن ، بجلی ، مکان کے کرایے، تعلیم، طبی اخراجات، جوتے اور ٹرانسپورٹ کے تعلق سے مناسب اخراجات کا بھی خیال رکھا جائے۔

مذکورہ بالا حکمت عملی کی بنیاد پر رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ جولائی 2018ء کو ضرورت پر مبنی ہندوستان کے لئے کم از کم قومی اجرت 375روپے یومیہ (یا 9750روپے ماہانہ) مقرر کی جائے۔ خواہ کام کرنے والے کا تعلق کسی بھی سیکٹر ، ہنرمندی، پیشے  اور دیہی یا شہری علاقوں سے ہو اور اس کا کنبہ 3.6استعمال کرنے والے یونٹوں پر مشتمل ہو۔کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی تھی کہ ایک فاضل مکان کا کرایہ بھتہ (سٹی کمپنسیٹری الاؤنس) جو اوسطاً 55 روپے یومیہ یعنی 1430 روپے ماہانہ ہو،شہری علاقوں کے کارکنوں کے لئے این ایم ڈبلیو کے علاوہ مقرر کیا جائے۔

کل ہند سطح پر ایک کم از کم قومی اجرت مقرر  کرنے کے علاوہ رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے اور سفارش کی گئی ہے  کہ ملک کے مختلف جغرافیائی  علاقوں کے لئے قومی از کم از اجرت مختلف ہونی چاہئے، جو وہاں کے مقامی حقائق اور سماجی ،اقتصادی نیز لیبر مارکیٹ کی جزویات پر مبنی ہو۔کم از کم قومی اجرت علاقائی سطح پر مقرر کرنے کے مقصد سے کمیٹی نے ریاستوں کو پانچ علاقائی خانوں میں بانٹ دیا ہے۔ کمیٹی نے مندرجہ ذیل نقشے کے مطابق کم از کم قومی اجرت علاقائی بنیاد پر ادا کیے جانے کی سفارش کی ہے۔

قومی کم از کم اجرت کے علاقے جن کی بنیاد مخصوص قومی ضرورتوں پر ہے۔ یہ اجرتیں روپے میں دی جارہی ہیں۔

 

علاقہ نمبر-1

علاقہ نمبر-2

علاقہ نمبر-3

علاقہ نمبر-4

علاقہ نمبر-5

آسام ، بہار، جھارکھنڈ،

مدھیہ پردیش، اُڈیشہ، اترپردیش اور مغربی بنگال

آندھرا پردیش، تلنگانہ، چھتیس گڑھ، راجستھان، جموں و کشمیر اور اتراکھنڈ

گجرات، کرناٹک،

کیرالہ، مہاراشٹر اور

 تمل ناڈو

دہلی، گوا، ہریانہ،

ہماچل پردیش اور

پنجاب

اروناچل پردیش، منی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، سکم ، میزروم اور تریپورہ

342 روپے یومیہ

(8892 روپے ماہانہ)

380 روپے یومیہ

(9880 روپے ماہانہ)

414 روپے یومیہ

(10764روپے ماہانہ)

447 روپے یومیہ

(11622روپے ماہانہ)

386 روپے یومیہ

(10036روپے ماہانہ)

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی ہے کہ این ایس ایس او-سی ای ایس کے آعدادو شمار کی فراہمی کے مطابق ہر چار سال میں کھپت کی بنیاد پر اجرتوں کا جائزہ لیا جائے۔ اس کے علاوہ صارفین کی قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر کم از کم ہر چھٹے مہینے بنیادی کم از کم  اجرت کا جائزہ لیا جائے، تاکہ زندگی گزارنے کے لئے درکار خرچ پر آنے والی تبدیلیوں کی عکاسی کی جاسکے۔ یہ رپورٹ مرکزی مشاورتی بورڈ ؍سہ فریقی اداروں کے سامنے ضروری صلاح و مشورے اور طریقہ کار کی منظوری کے لئے پیش کی جائے گی۔

 

 

U: 997


(Release ID: 1564661) Visitor Counter : 289


Read this release in: English , Hindi