وزارتِ تعلیم

جعلی یونیورسٹیوں کے خلاف مرکی حکومت اور یو جی سی کی کار روائی

Posted On: 07 FEB 2019 6:43PM by PIB Delhi


نئی دلّی ، 08 فروری ؍فروغ انسانی وسائل کے وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے گزشتہ روز ایک سوال کے تحریری جواب میں راجیہ سبھا کو مطلع کیا کہ مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن ( یو جی سی ) نے چلنے والی غیر تسلیم شدہ یونیورسٹیوں کے خلاف درج ذیل کار روائی کی ہے : 
1 یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ ڈگری کورس چلانے اور گمراہ کن اشتہارات دینے والی جعلی یونیوسٹیوں کو وجہ بتاؤ نوٹس ؍ وارننگ نوٹس جاری کئے ہیں کہ یو جی سی ایکٹ اور انڈین پینل کوڈ سمیت مناسب قوانین کے تحت ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔
2 ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے پرنسپل سیکریٹریوں ؍ ایجوکیشن سیکریٹریوں کے نام خطوط جاری کئے گئے ہیں کہ وہ اپنے دائرہ اختیار کی حدود میں قائم جعلی یونیورسٹیوں کے خلاف مناسب کارروائی کریں ۔
3 یو جی سی نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پلاننگ اینڈ مینجمنٹ ( آئی آئی پی ایم ) ، نئی دلّی اور بایو ۔کیمیک ایجوکیشن گرانٹس کمیشن ، بادیہ ، مغربی بنگال کے خلاف بالترتیب مقامی تھانوں میں ایف آئی آر درج کرائی ہیں ۔
درج بالا کار روائیوں کے علاوہ یو جی سی نے عام لوگوں ، طلباء اور ان کے والدین ، سر پرستوں میں جعلی یونیورسٹیوں کے سلسلے میں بیداری پیدا کرنے کے لئے درج ذیل اقدامات کئے ہیں : 
1 یو جی سی نے اپنی ویب سائٹ www.ugc.ac.in پر ان جعلی یونیورسٹیوں کی ایک فہرست شائع کی ہے ۔ 
2 یو جی سی نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پلاننگ اینڈ مینجمنٹ ( آئی آئی پی ای م ) ، نئی دلّی کی غیر تسلیم شدہ حیثیت اور بایو ۔ کیمیک ایجوکیشن گرانٹ کمیشن ، نادیہ ، مغربی بنگال کی نا جائز حیثیت کے سلسلے میں ایک عام نوٹس جاری کیا ہے ۔ 
3 ہر تعلیمی سال کی شروعات کے موقع پر یو جی سی ملک گیر پیمانے پر ہندی اور انگریزی زبان میں شائع ہونے والے قومی روز ناموں میں جعلی یونیورسٹیوں کی ریاست وار فہرست کے بارے میں پریس ریلیز اور عوامی نوٹس جاری کرتی ہے تاکہ طلباء ، والدین ؍ سر پرست اور عوام بڑے پیمانے پر ملک کے مختلف حصوں میں چلائے جا رہے ان خود ساختہ ، غیر مجاز جعلی یونیورسٹیوں ؍ اعلیٰ تعلیمی انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لینے سے باز رہیں ۔ 


۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 


U . 808

م ۔ ر ۔ ر۔



(Release ID: 1563516) Visitor Counter : 77


Read this release in: English