کامرس اور صنعت کی وزارتہ
پیٹنٹ شدہ ادویات
Posted On:
31 DEC 2018 12:19PM by PIB Delhi
نئی دہلی،31؍دسمبر،کامرس اور صنعت کے وزیر مملکت جناب سی آر چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں ایوان کو مطلع کیا کہ لازمی لائسنس ،پیٹنٹ ایکٹ -1970 کے ضابطوں کے تحت فراہم کئے جاتے ہیں اور قانون کے تحت اس کے لئے ’’لازمی لائسنس‘‘ کی اصطلاح استعمال نہیں کی جاتی۔ اب تک پیٹنٹ ایکٹ -1970 کی دفعہ 84 کے تحت پیٹنٹ کے کنٹرولر کے ذریعے 9 مارچ 2012 کو حیدرآباد کی فرم میسرز ناٹکو فارما کے لئے ہندوستانی پیٹنٹ نمبر :215758 ( کار باکسی رائل کی جگہ ڈیپنلی یوریا) جو تین مارچ 2018 کو میسرز بیئر کارپوریشن کو دیا کیا گیا تھا۔
اس پیٹنٹ کے تحت ’’سورا فینب ٹو سائلیٹ‘‘ نامی دوا کو ’’نیکساور‘‘ کے برانڈ نام کے تحت گردے اور جگر کے کینسر کے علاج کے لئے فروخت کیا جارہا ہے۔
لازمی لائسنس ، پیٹنٹ ایکٹ 1970 کے ضابطوں کے تحت ہی جاری کئے جاتے ہیں۔ فی الحال حکومت کے سامنے لازمی لائسنس جاری کرنے کی کوئی تجویز التوا میں نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-6534
(Release ID: 1557997)
Visitor Counter : 75