آبی وسائل، دریائی ترقیات اور گنگا احیاء کی وزارت
ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر کی سطح آب میں چھ فیصد کا اضافہ
Posted On:
31 AUG 2018 10:26AM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 31 اگست؍ 30 اگست ، 2018 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر میں 112.083 بی سی ایم پانی موجود تھا ، جو کہ ان ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 69 فیصد کے بقدر ہے ، جو 23 اگست ، 2018 کو ختم ہونے والے ہفتے کے لئے 63 فیصد تھا ۔ 30 اگست ، 2018 کو ختم ہونے والے ہفتے میں پانی کی سطح گزشتہ ایک برس کے مقابلے 132 فیصد اور گزشتہ دس برسوں کی مدت میں پانی جمع کرنے کے اوسط کے مقابلے میں 114 فیصد رہی ۔
ان 91آبی ذخائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی کل گنجائش 161.993 بی سی ایم ہے ، جو کہ ملک کی کل تخمینہ شدہ گنجائش 257.812 بی سی ایم کے تقریباً 63 فیصد کے بقدر ہے ۔ ان آبی ذخائر میں سے 37 آبی ذخائر میں 60 میگا واٹ سے زائد پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔
جمع پانی کی خطہ وار صورت حال
شمالی خطہ
ملک کے شمالی خطے میں ہماچل پردیش ، پنجاب ، اور راجستھان کی ریاستیں شامل ہیں ۔ ا ن ریاستوں میں چھ بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔ مرکزی آبی کمیشن 18.01 بی سی ایم پانی کی صلاحیت والے ان آبی ذخائر میں پانی کی موجودہ صورت حال پر نظر رکھتا ہے ۔ سر دست ان آبی ذخائر میں 12.39 بی سی ایم پانی موجود ہے جو کہ ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 69 فیصد کے بقدر ہے ۔
مشرقی خطہ
ملک کے مشرقی خطے میں جھار کھنڈ ، اوڈیشہ ،مغربی بنگال اور تری پورہ کی ریاستیں شامل ہیں ۔ ان ریاستوں میں 15 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ مرکزی آبی کمیشن 18.83 بی سی ایم کی گنجائش والے ان بی ذخائر میں پانی کی موجودہ صورت حال پر نظر رکھتا ہے ۔سردست ان آبی ذخائرمیں 13.85 بی لسی ایم پانی موجود ہے جو کہ ان ذخائرکی کل صلاحیت کا 74 فیصد ہے ۔
مغربی خطہ
ملک کے مغربی خطے میں گجرات اور مہاراشٹر کی ریاستیں شامل ہیں ۔ان ریاستوں میں 27 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔ مرکزی آبی کمیشن 31.26 بی سی ایم پانی جمع کرنے کی صلاحیت والے ان ذخائر میں موجود پانی کی صورت حال کی نگرانی کرتا ہے ۔ سر دسست ان آبی ذخائر میں 16.51 بی سی ایم پانی موجود ہے جو کہ ان آبی ذخائر کی کل گنجائش کے 53 فیصد کے بقدر ہے ۔
مرکزی خطہ
ملک کے مرکزی خطے میں اتر پردیش ،اترا کھنڈ ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ شامل ہیں ۔ ان ریاستوں میں کل 12 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔مرکزی آبی کمیشن 42.30 بی سی ایم کی گنجائش والے ان ذخائر میں موجود پانی کی سطح کی نگرانی کرتا ہے ۔ سر دست ان ذخائر میں 27.38 بی سی ایم پانی موجود ہے جو کہ ان ذخائر کی کل صلاحیت کے 65 فیصد کے بقدر ہے ۔ اس طرح موجودہ سال کے دوران پانی کے ذخیرے کی صورت حال گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتر ہے اور اور گزشتہ دس برسوں کے دوران کی زیر تبصرہ ذخیرے کے اوسط سے بہتر ہے ۔
جنوبی خطہ
ملک کے جنوبی خطے میں اندھرا پردیش ، تلنگانہ ، اے پی اینڈ ٹی جی ( دو ریاستوں کے دو مشترکہ منصوبے ) ، کرناٹک ، کیرل اور تمل ناڈو کی ریاستی شامل ہیں ۔ ان ریاستوں میں 31 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔ مرکزی آبی کمیشن 51.59 بی سی ایم کی صلاحیت والے ان آبی ذخائر میں موجود پانی کی سطح کی نگرانی کرتا ہے ۔ سر دست ان آبی ذخائر میں 41.95 بی سی ایم پانی موجود ہے جو کہ ان آبی ذخائر کی کل گنجائش کا 81 فیصد ہے ۔
جن ریاستوں میں آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتر ہے ان میں پنجاب ، اوڈیشہ ، مہاراشٹر ، اترا کھنڈ ، مدھیہ پردیش ، چھتیس گڑھ ، ے پی اینڈ ٹی جی (دو مشترکہ ریاستوں میں دو مشترکہ منصوبے ) ، آندھرا پردیش ، تلنگانہ ، کرناٹک ،کیرالہ اور تمل ناڈو شامل ہیں ۔ جن ریاستوں میں پانی کے ذخائر کی سطح گزشتہ برس کے مقابلے میں کم ہے ان میں ہماچل پردیش ، راجستھان ، جھار کھنڈ ، مغربی بنگال ، تری پورہ ، گجرات اور اتر پردیش شامل ہیں ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔
u.4523
(Release ID: 1544645)