الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
جی 20 ممالک کو ہر قسم کی ڈیجیٹل تفریق کومٹانے والی پالیسیوں کو فروغ دینا چاہئیے
Posted On:
26 AUG 2018 12:07PM by PIB Delhi
نئی دلّی ، 27 اگست؍ ارجنٹینا کے شمال ۔مغرب میں ، سالٹا میں منعقدہ جی ۔ 20 ڈیجیٹل اقتصادی وزارتی میٹنگ میں جی ۔ 20 وزراء اور سینئر اہلکاروں نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے ، جو کہ جی ۔ 20 ممالک کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے بارے میں ایکشن اور پالیسیاں وضع کرنے کے ضرورت کی عکاسی کرتا ہے ۔ یہ ڈیجیٹل اقتصادی وزارتی میٹنگ 23-24 اگست کو منعقد ہو ئی جس میں 33 ڈیلی گیشن سربراہ وزراء ، سینئر اہلکار ، مختلف ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں مثلاً یو کے ، یو این سی ٹی اے ڈی ، آئی ٹی یو وغیرہ سے مدعو کئے گئے نمائندگان ۔ بھارت کی نمائندگی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی اور قانون و انصاف کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے کی ۔
ّْجی ۔ 20 ڈیجیٹل اقتصادی ٹاسک فورس کے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے وفود کاخیال تھا کہ ایسی شرائط عائد کی جائیں جو حکومت کی مدد کریں ، نجی شعبہ اور شہری معاشرہ تکنالوجیکل ترقی کے باعث در پیش چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کریں ۔ میٹنگ میں جن دیگر امور پر غور و خوض کیا گیا وہ ہیں ڈیجیٹل شمولیت خصوصاً ڈیجیٹل صنفی فرق ۔ دیگر متعلقہ موضوعات مثلاً ڈیجیٹل حکومت ، ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ اور ڈیجیٹل اقتصادی اقدامات وغیرہ پر غور کیا گیا ۔
جی ۔ 20 ڈیجیٹل اقتصادی وزارتی میٹنگ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جناب روی شنکرپرساد نے کہا کہ بھارت کی ڈیجیٹل کہانی ایک امید اور ترقی کی کہانی ہے ، مواقع اورنمو کی کہانی ہے ۔ تاہم اس کے ساتھ ہی یہ ڈیجیٹل شمولیت اور با اختیار بنانے کی بھی کہانی ہے ۔ڈیجیٹل انڈیا آج ایک بڑی وسیع تحریک ہے جو کہ ایک بلین لوگوں کو چھو رہی ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انہیں یہ اعتما دہے کہ میٹنگ کا موضوع صنفی تفریق کو ختم کرنا اور صنفی با اختیار بنانا پران کی حکومت کی توجہ مرکوز ہے ۔
بھارت کے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کے وسیع پیمانے کو اجاگر کرتے ہوئے کہ 1.21 بلین موبائل فون ،جس میں سے 450 ملین اسمارٹ فون ہیں ، تقریباً 500 ملین انٹر نیٹ سبسکرائبر ہیں اور 250,000 آپٹیکل فائبر کنکٹی ویٹی کے ذریعے براڈ بینڈ کی لگا تار بڑھتی ہوئی تعداد ،ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کی کامیاب کوشش ہے ، جو ایسی تکنالوجی پر مبنی ہے جو کہ کم قیمت ، پائیدار ، ترقی یافتہ اور با اختیار بنانے میں مدد گار ہے ۔
وزیر موصوف نے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ کے لئے بھارت کی اندرون ملک تیار کردہ تکنالوجیوں کی اہمیت کوواضح کرتے ہوئے انٹر آپریبل اوپن سورس تکنالوجیوں کی اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم دیگر ممالک بھی مزید اختراعات کے لئے استعمال کر سکتے ہیں
جناب پرساد نے کہا کہ بھارت انٹر نیٹ تک سب کی رسائی میں یقین رکھتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انٹر نیٹ انسانی ذہن کی بہترین اختراع ہے مگر اس پر چند لوگوں کی اجارہ داری نہیں ہونی چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ جب سائبر اسپیس حقیقت میں عالم گیر ہے ، تو اسے مقامی خیالات سے مربوط کیا جانا چاہئیے ، مقامی ثقافت اور مقامی نظریات سے مربوط کیا جاناچاہئیے ۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل خدمات کے لئے سب سے بڑی اور سب سے متحرک مارکیٹ ایشیا ، لاطینی امریکہ اور افریقہ میں ہیں اور بھارت متعدد سماجی میڈیا ور ڈیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کا حامل ہے ۔
جناب پرساد نے ڈاٹاپروٹیکشن اور انفرادی پرائیویسی کے بارے میں بھارت کی تشویش سے میٹنگ کو آگاہ کرتے ہوئے مطلع کیا کہ بھارت پہلے ہی پارلیمنٹ کے ذریعہ پاس کردہ قانون کی مدد سے سخت اقدامات کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویسی اختراعات کی ممانعت نہیں کرتی اور نہ ہی پرائیویسی بد عنوان یا دہشت گردوں کے لئے ڈھال بن سکتی ہے ۔ ہم ڈاٹا کے ذریعے تجارت کرنا چاہتے ہیں کہ مگر ڈاٹا گمنام ، با مقصد اور رضا مندانہ ہوناچاہئیے۔
جناب پرساد نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت نے مطلع کردہ سوشل میڈیاپلیٹ فارم ڈاٹا کے نا جائز استعمال کے خلاف نوٹ جاری کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے غیر ملکی ناجائزپلیٹ فار م کے استعمال کے ذریعہ ہمارے انتخابی عمل کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل کے پاک و صاف عمل سے سمجھوتہ کبھی نہیں کیا جا ئے گا اوربھارت اس عمل کو نقصان پہنچانے والو ں کو روکنے اور سزا دینے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا ۔
بھارت کے نظریات کی متعدد وفود نے بہت ستائش کی جس میں میزبان ملک ارجنٹینا ، جرمنی ور یو رپین یونین شامل ہیں ۔متعدد دیگر ممالک مثلاً سعودی عرب ،روس ، انڈونیشیا اور جاپان نے اطلاعاتی تکنالوجی اور سائبر سے متعلق شعبوں میں بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے میں گہری د ل چسپی کا اظہار کیا ۔بھارت نے میٹنگ میں ایک نان ۔ پیپر پیش کیا جس میں سرکاری پلیٹ فارم کے ذریعے اقتصادی ترقیاور شمولیت کے بارے میں تجربات پیش کئے جنہیں توجہ سے سنا گیا ۔
میٹنگ نے بھار ت کے غریب لوگوں کے آدھار نمبر اور موبائل کے ساتھ 300 ملین سے زائد بینک اکاؤنٹ میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا جو کہ براہ راست نفع کی منتقلی کے ذریعہ ان کے اکاؤنٹ میں رقم ٹرانسفر کر کے با اختیار بناتی ہے ۔
وزیر موصوف نے خاص طور پر ڈیجیٹل ادائیگیوں کے فروغ میں معاون گھریلو تیار کردہ تکنالوجیوں کے اہم رول کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم ٗ
جی ۔20 ممبران ممالک نے ڈیجیٹل فرق کے تمام اقسام کو ختم کرنے میں مدد گار پالیسیاں وضع کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا خصوصاً ڈیجیٹل جنسی فرق ۔ ان ممالک
نے ڈیجیٹل گورنمنٹ ، ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ ، ورک فورس کے ڈیجیٹل ہنر کے استحکام ، ڈیجیٹل اقتصادی اقدامات اور اپنے تجربات اورسیکھے گئے اسباق سے ایک دوسرے کو واقف کرانے پر بھی رضا مندی کا اظہار کیا ۔
جی ۔ 20 وزارعتی میٹنگ نے بھارت کو حکومت کے ذریعہ عوام کو با اختیار بنانے کے لئے ڈیجیٹل تکنالوجی کے استعمال کو پیش کرنے کے لئے کہا ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔
u.4428
(Release ID: 1544019)
Visitor Counter : 117