سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت اورجنوبی کوریاکے مابین سائنس اورتکنالوجی کے شعبوں میں پانچ معاہدوں پردستخط
بھارت نوصنعت کار انہ حیثیت حاصل کرنے والے ممالک کو واجبی لاگت والی تکنالوجیاں وضع کرنے اور اختیارکرنے کے عمل میں راستہ دکھاسکتاہے :ڈاکٹرہرش ورھن
Posted On:
09 JUL 2018 7:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،10 جولائی : بھارت اورجنوبی کوریا نے سائنس اورتکنالوجی کے شعبے میں 5مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کئے ہیں ۔ سائنس اورتکنالوجی کے وزیر ڈاکٹرہرش وردھن اورجنوبی کوریاکے ان کے ہم عہدہ جناب یویانگ من نے تین مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کئے ہیں، جن کا تعلق تعاون کے پروگرام برائے 21-2018اور مستقبل کی حکمت عملی پرمبنی گروپ کے قیام ، بائیوتکنالوجی اوربائیواکانومی میں تعاون سے ہے ۔ مستقبل کی حکمت عملی سے متعلق گروپ کے قیام سے وابستہ مفاہمتی عرضداشت پر بھارت کے سائنس اورتکنالوجی کے وزیر نے اپنے دستخط کئے، جب کہ کوریا کی جانب سے سائنس اور آئی سی ٹی اور تجارت کے وزرأ نے اپنے دستخط کئے ۔
دیگردومفاہمتی عرضداشتوں پر بھی دستخط ہوئے ۔ ان مفاہمتی عرضداشتوں کاتعلق کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ ( سی ایس آئی آر) اورجنوبی کوریائی قومی تحقیقی کونسل برائے سائنس وتکنالوجی اورآئی آئی ٹی ممبئی اور کوریاکے سائنس اورتکنالوجی کے ادارے سے ہے ۔ان تمام مفاہمتی عرضداشتوں کا مقصد یہ ہے کہ متعلقہ شعبوں میں مستقبل سے وابستہ تعاون کی رفتارمہمیز کی جائے ۔ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کا یہ عمل چوتھی بھارت۔کوریائی سائنس اورتکنالوجی وزرأ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ کے اختتام پرعمل میں آیاہے ۔
اپنے افتتاحی کلمات میں ڈاکٹرہرش وردھن نے کہاکہ بھارت صنعت کے لحاظ سے آگے بڑھنے والےنئے ممالک کو واجبی لاگت والی تکنالوجیاں وضع کرنے اوراپنانے کے عمل میں ان کی رہنمائی کرسکتاہے اور انھیں نموکے راستے پرآگے بڑھاسکتاہے اور کم سے کم توانائی کی کھپت کا راستہ بھی بتاسکتاہے ۔یہ راستہ صنعتی لحاظ سے ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں زیادہ ہمہ گیرہوگا۔
کوریاکے وزیر جناب یویانگ من نے سائنس اورتکنالوجی کے شعبے میں بھارت کی خود کفالت خصوصاًتحقیق اورترقیات کے شعبے میں اس کی خود کفالت کی ستائش کی ہے اورکہاہے کہ دونوں ممالک کوریاکی مضبوط مینوفیکچرنگ بنیاد اوربھارت کی بنیادی سائنس اور سافٹ ویئر کے شعبے کی مستحکم حیثیت کو ایک دوسرے کے قریب لاکر دونوں کے مابین ہم آہنگی پیداکرسکتے ہیں ۔
دونوں وزرأ نے دونوں ممالک کے مابین سائنس اورتکنالوجی کے باہمی تعاون پرنظرثانی کی ہے ۔ یہ نظرثانی ماہ نومبر 2015میں منعقدہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعدسے لے کر اب تک کی مدت کے لئے کی گئی ۔یہ میٹنگ سیول میں منعقد ہوئی تھی ۔ دونوں وزرأ نے تحقیق اورجدت طرازی کے شعبے میں بھارت ۔کوریامرکز کے قیام پر بھی اتفاق کیا ،جو بھارت میں قائم کیاجائےگا اوردونوں ممالک کے مابین جدت طرازی اور صنعت کاری وتکنالوجی منتقلی سمیت تحقیق وجدت طرازی کے تمام ترامداد باہمی کے پروگراموں میں باقاعدہ منظم آپریشن اورانتظام کے ایک ہب کے طورپر کام کریگا۔
دونوں وزرأ نے مستقبل کی حکمت عمل پرمبنی گروپ کی تشکیل پربھی اتفاق کیا۔ جو ایک ایسا مشترکہ پلیٹ فارم تیارکریگا جہاں سے دونوں ممالک کے مضمرات کا بھرپوراستعمال ممکن ہوسکے۔ جدت طرازی کو بڑھاواملے اورسماجی واقتصادی فلاح وبہبود کا راستہ ہموارہوسکے ۔ ابتداًدونوں ممالک مشترکہ تحقیق وترقیات پروجیکٹوں کے سلسلے میں مشترکہ صنعتی اداروں کے قیام کے لئے مشترکہ فنڈنگ کریں گے ۔ اس کا تعلق ڈیجیٹل تبدیلی اورمنتقلی ، مستقبل کی مینوفیکچرنگ ، مستقبل کی مفید سرگرمیوں ، حفظان صحت وغیرہ سے ہوگا۔
اس امرپربھی اتفاق کیاگیاکہ مشترکہ طورپر دواضافی بھارت ۔ کوریا جوائنٹ نیٹ ورک مراکز سائبرفزیکل سسٹم ۔ مصنوعی طریقے سے خفیہ اطلاعات فراہم کرنے ، زراعت کے موضوع پرمرکوز انٹرنیٹ ، توانائی ، آبی اورنقل وحمل اورسیمی کنڈکٹرالیکٹرانک سے متعلق قائم کئے جائیں گے ۔ یہ مراکز موجودہ بنیادی ڈھانچے کے لئے آسانیاں فراہم کریں گے اور خصوصی توجہ کے تحت عملی تحقیقی شعبوں میں دونوں جانب سے شراکت دار سرمایہ کاری کریں گے، جس کا مقصد تکنالوجی ترقیات ہوگا ۔
بائیوتکنالوجی کے شعبے میں نئی دہلی اورسیول نے صحت اورادویہ ، زرعی ۔ ماہی پروری اور مچھلی سے متعلق مصنوعات کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیاہے۔ اس کام میں بائیوتکنالوجی ، ماحولیات سے متعلق چنوتیوں اور ماحولیاتی اورتوانائی شعبوں کے تقاضوں کو مدنظررکھاجائے گا اور یہ تمام ترامور بائیوتکنالوجی ، بگ ڈاٹابائیوتکنالوجی ، بائیو تحقیقی وسائل ، سنتھیٹک بائیولوجی ، جینوم ایڈیٹنگ اور مائیکروبائیومیس وغیرہ سے متعلق ہوں گے ۔ دونوں ممالک نے سائنس اورتکنالوجی کے شعبوں میں 2018سے 2021کے درمیان تعاون کے پروگرام پر بھی نظرثانی کی تاکہ سائنس وتکنالوجی اورجدت طرازی کے شعبوں میں تعاون کو مستحکم بنایاجاسکے ۔
جناب یویانگ من اس سرکاری وفد کاایک حصہ ہیں جو جنوبی کوریا کے صدرمون جوائے ان کے ساتھ اتوار کے روز بھارت کے
سہ روزہ دورے پرآیاہے ۔
*************
(م ن ۔ع آ :.)
U-3537
(Release ID: 1538221)
Visitor Counter : 92