قبائیلی امور کی وزارت

سال 19۔2018 کے لئے درج فہرست قبیلوں کی بھلائی کے سلسلے میں ایس ٹی سی کے تحت 39135 کروڑ روپے مختص کئے گئے

Posted On: 06 MAR 2018 5:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  6 مارچ  2018،    حکومت ہند نے  پورے ملک میں قبائلی لوگوں کی مجموعی ترقی کے لئے 15۔2014 کے دوران ’ون بندھو کلیان یوجنا‘ (وی کے وائی) شروع کی تھی۔ یہ یوجنا ایک اسٹریٹجک عمل کے طور پر اختیار کی گئی تھی۔ اس عمل میں پورے ملک کی قبائلی آبادی کے لئے اشیا اور خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ اس کے  تحت ہاؤسنگ، روزی روٹی صحت اور صفائی ستھرائی، پینے کے پانی، زراعت اور آبپاشی، بجلی، تعلیم ، صلاحیت سازی، کھیل کود اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے جیسے معاملات میں واقع ہوجانے والے فرق کو پر کرنا تھا۔یہ کام وسائل اور ادارہ جاتی طریقہ کار کے ذریعہ کیا جانا تھا۔ ریاستی حکومتوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مختلف مرکزی اور ریاستی اسکیموں کے ذریعہ وسائل کو یکجا کریں۔ انہیں یہ کام قبائلیوں کی مجموعی ترقی کے لئے سالانہ منصوبے اور طویل مدتی امکانی منصوبے مرتب کرتے وقت وی کے وائی کے مقاصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے انجام دینا ہے۔

سال 15۔2014 وی کے وائی کے تحت 100 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے جو ان 10 ریاستوں کو جاری کئے گئے جہاں درج فہرست قبائلیوں کی تعداد پائی جاتی ہے۔16۔2015 کے دوران 21 ریاستوں کو ان کے امکانی منصوبے کے لئے 200 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔اس کے تحت  15۔2014 میں 87.1 کروڑ روپے ، 16۔2015 میں 133.13 کروڑ روپےخرچ کئے گئے۔ 17۔2016 میں ایک کروڑ روپے کا ایک علامتی فنڈ رکھا گیا جو راجستھان کی ریاستی حکومت کے لئے جاری کیا گیا۔

17۔2016 سے وی کے وائی کے تحت علیحدہ سے فنڈ مختص کرنے کا سلسلہ منقطع کردیا گیا۔کہا یہ گیا کہ  وی کے وائی حکمت عملی کے تحت جس فنڈ کی ضرورت پڑے گی اسے ٹی ایس پی سے لیا جائے گا۔(اب یہ درج فہرست قبیلوں کا حصہ (ایچ ٹی سی) کہلاتا ہے)۔ٹی ایس پی متعلقہ مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کی مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے لئے ترقیاتی فنڈ مختص کرتا ہے۔15۔2014 سے 17۔2016 تک مرکزی وزارتوں / محکموں کی طرف سے ٹی ایس پی کے لئے نظرثانی شدہ رقم 67710.77 کروڑ تھی جبکہ  اس مدت کے دوران اصل خرچ 62947.82 کروڑ  کا رہا۔ تخمینے اور اخراجات کی سالانہ تفصیل درج ذیل گوشوارے میں دیکھی جاسکتی ہے۔

 

سال

نظرثانی بجٹ تخمینہ (کروڑ میں)

اخراجات (کروڑ میں)

2014-15

20535.52

19920.72

2015-16

20963.17

21216.54

2016-17

25602.08

21810.56

میزان

67710.77

62947.82

اس کے علاوہ وزارت کی اسکیموں کو معقول بنانے کے ایک حصے کے طور پر وزارت کی درج ذیل اسکیموں کو 17۔2016 سے  ون بندھو کلیان یوجنا (وی کے وائی) کے تحت یکجا کردیا گیا ہے۔

  1. خاص طور سے کمزور قبائلی گروپوں کی ترقی ۔
  2. جنگلات کی چھوٹی مصنوعات کے لئے کم از کم امدادی قیمت۔
  3. درج فہرست قبیلوں کی بھلائی کے لئے کام کرنے والی رضاکار تنظیموں کے لئے امداد۔
  4. قبائیلیوں کے تہواروں، تحقیقی معلومات اور مجموعی تعلیم۔
  5. اسکیموں کا جائزہ لینا اور ان کے بارے میں اندازہ لگانا۔
  6. قبائلی علاقوں میں ترقیاتی پروگرام (ای اے پی)
  7. ون بندھو کلیان یوجنا۔

مالی برسوں 17۔2016 اور 18۔2017 کے لئے وی کے وائی مجموعی پروگرام کے تحت نظر ثانی شدہ رقموں کی فراہمی 866.75 لاکھ تھی جبکہ اس مدت کے دوران اخراجات (20 فروری 2018 تک) 735.25 لاکھ  رہے۔ تخمینوں اور اخراجات کی سالانہ تفصیل ذیل میں دیکھی جاسکتی ہے۔

 

نظرثانی بجٹ تخمینہ (کروڑ میں)

اخراجات (کروڑ میں)

نظرثانی بجٹ تخمینہ (کروڑ میں)

2016-17

472.40

469.29

2017-18

(up to 20.02.18)

394.35

265.96

میزان

866.75

7

وی کے وائی حکمت عملی کا مقصد مختلف مرکزی وزارتوں/ محکموں اور ریاستی حکومتوں کے پاس پڑے ہوئے فنڈز کو یکجا کرناہے۔ اس سلسلے میں بہت اسکیمیں اور ایجنسیاں ایک جیسا کام کررہی ہیں جن کے فنڈ کے ذرائع بھی متعدد ہیں۔ریاستوں کے مابین ٹی ایس پی فنڈس کے کنٹرول کا کوئی یکساں نظام موجود نہیں۔ وزارت کی طرف سے 2017 سے ویب سائٹ http://stcmis.gov.inپر ایک نگرانی نظام قائم کردیا گیا ہے۔

درج فہرست قبیلوں کی اقتصادی اور سماجی ترقی پر حکومت بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے۔ درج فہرست قبیلوں کا حصہ جو 17۔2016 میں 21811 کروڑ تھا وہ 18۔2017 کے نظرثانی شدہ تخمینے میں بڑھاکر 32508 کروڑ کردیا گیا۔ 19۔2018 کے بجٹ تخمینے میں درج فہرست قبیلوں کی بھلائی کے لئے ایس ٹی سی کے تحت رقم بڑھاکر 39135 کروڑ کردی گئی ہے جو 13۔2012 کے مقابلے میں 94 فیصد زیادہ ہے۔

یہ اطلاع قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب جسونت سنگھ سمن بھائی بھابور نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

  م ن۔ج۔ن ا۔

U- 1221


(Release ID: 1522755)
Read this release in: English