بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب نتن گڈکری نے آئی آئی ٹی چنئی میں بندرگاہوں، آبی راستوں اور ساحلوں کے لئے قومی ٹیکنالوجی مرکز کا سنگ بنیاد رکھا


این ٹی سی پی ڈبلیو سی 70.53کروڑ روپئے کی لاگت سے قائم کیا جارہا ہے اور اس سے بندرگاہوں اور بحری شعبے کو ٹیکنالوجیکل مدد ملے گی

Posted On: 26 FEB 2018 12:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی،26/فروری۔ سڑک ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہوں، جہاز رانی اور آبی وسائل، دریاؤں کی ترقی اور گنگا کو صاف ستھرا بنانے کے امور کے وزیر جناب نتن گڈکری نے چنئی میں آج آئی آئی ٹی میں بندرگاہوں، آبی راستوں اور ساحلوں (این ٹی سی پی ڈبلیو سی) کے لئے ٹیکنالوجی کے ایک قومی مرکز کے قیام کے لئے سنگ بنیاد رکھا۔

این ٹی سی پی ڈبلیو سی جہاز رانی کی وزارت کے اہم پروگرام ساگرمالا کے تحت قائم کیا جارہا ہے اور یہ بندرگاہوں، اندرون ملک آبی راستوں کی بھارتی اتھارٹی اور دیگر اداروں کو انجینئرنگ سے متعلق اور ٹیکنالوجیکل مدد فراہم کرے گا۔ یہ مرکز سمندر کی 2ڈی  اور 3ڈی ماڈلنگ کے علاقوں میں قابل عمل تحقیق کرے گا،  ساحل اور دریا کے دہانوں پر ریت نکالے گا، نقل و حمل کا کام انجام دے گا، رکاوٹوں کو دور کرے گا، جہازرانی اور ضرورت کے مطابق طریقے اختیار کرے گا، کھدائی کرکے تلچھٹ نکالے گا، بندرگاہ اور ساحل سے متعلق انجینئرنگ کے بنیادی ڈھانچے اور سمندری پشتے تعمیر کرے گا، خودمختار پلیٹ فارم اور گاڑیاں فراہم کرے گا، پانی کے بہاؤ کا تجرباتی اور سی ایف ڈی طریقہ اختیار کرے گا اور بحری جہازوں کے مابین تال میل قائم کرے گا، بہت سے بحری جہازوں کی نقل و حرکت کی سہولت فراہم کرائے گا اور سمندر کی قابل تجدید توانائی کو بروئے کار لائے گا۔ یہ مرکز دیسی سافٹ ویئر اور ٹیکنالوجی فراہم کرے گا۔ ٹیکنیکل رہنما خطوط جاری کرے گا اور معیارات قائم کرے گا، نیز یہ ماڈل اور سیمولیشن تیار کرکے بندرگاہوں اور سمندر سے متعلق معاملات سے نمٹے گا۔ اس مرکز سے نہ صرف نئی ٹکنالوجی اور اختراعات میں مدد ملے گی، بلکہ یہ ان کو کامیاب طریقے سے تجارتی شکل دینے میں بھی مدد کرے گا۔ یہ مرکز جہازرانی کی وزارت میں کام کرنے والے لوگوں کو سیکھنے کے مواقع بھی فراہم کرے گا۔

این ٹی سی پی ڈبلیو سی 70.53کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار کیا جارہا ہے، جسے جہازرانی کی وزارت، آئی ڈبلیو اے آئی  اور بڑی بندرگاہیں مشترکہ طور پر استعمال کریں گی۔ جہاز رانی کی وزارت کی طرف سے یہ امداد فیلڈ ریسرچ سہولت ایف آر ایف، ریت جمع کرنے اور مٹی کے کٹاؤ کے بندوبست سے متعلق تجرباتی طاس اور بحری جہاز ؍ انھیں لنگرانداز کرنے جیسی سہولیات کے لئے اثاثوں پر آنے والے خرچ کے لئے دی جارہی ہے۔ یہ مرکز بھارتی اور عالمی بندرگاہوں اور سمندری شعبے کے لئے صنعت سے متعلق مشاورتی پروجیکٹوں کے ذریعے تین سال میں خود کو مستحکم کرنے والا مرکز ہوگا۔

این ٹی سی پی ڈبلیو سی کے قیام سے بھارت میں بندرگاہوں اور سمندری شعبے سے متعلق دیسی ٹیکنالوجی کو ترقی دینے میں بڑھاوا ملے گا۔ اس سے حکومت کے میک اِن انڈیا پروگرام کو بھی بڑے پیمانے پر فروغ حاصل ہوگا اور یہ ساگر مالا پروگرام کو بھی بڑھاوا دے گا۔

جیسا کہ منصوبہ بنایا گیا ہے کہ این ٹی سی پی ڈبلیو سی، عالمی سطح کا ایک جدید ترین مرکز ہوگا، یہ ٹیکنالوجی کے جدید ترین اوزاروں کا ایک مرکز ہوگا اور اس سے غیرملکی اداروں پر ہمارے انحصار میں کمی آئے گی۔ اس سے تحقیق پر آنے والی لاگت میں بھی زبردست کمی آئے گی اور بندرگاہوں اور سمندری شعبے میں کئے جانے والے کام میں وقت کی بچت بھی کافی زیادہ ہوگا۔

 

    

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

U-1065



(Release ID: 1521686) Visitor Counter : 97


Read this release in: English