زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

جناب گجیندر سنگھ شیخاوت کی، برلن میں زراعت کے وزیروں کی کانفرنس میں شرکت

Posted On: 22 JAN 2018 12:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی،22/جنوری۔ زراعت اور ایف ڈبلیو کے مرکزی وزیر مملکت جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے ایک بھارتی وفد کی قیادت کی جو مویشیوں کی افزائش نسل، ڈیری اور ماہی گیری کے محکمہ کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر او پی چودھری اور ڈی اے سی ایف ڈبلیو کے ڈائریکٹر ایچ کے سوانتھنگ پر مشتمل ہے۔ اس وفد نے خوراک اور زراعت کے دسویں عالمی فورم کے دوران جرمنی کے شہر برلن میں 20 جنوری 2018 کو منعقدہ، زراعت کے وزیروں کی کانفرنس میں شرکت کی۔

کانفرنس میں جو‘مویشیوں کے مستقبل کو شکل اور استحکام دینا، ذمے داری، مستعدی’ پر منعقد کی گئی تھی، زراعت کے 69 وزیروں اور 6 بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ ان تنظیموں میں ایف اے او، ڈبلیو ٹی او اور مویشیوں کی صحت سے متعلق عالمی تنظیم (او آئی ای) بھی شامل ہیں۔ وزیروں کی طرف سے دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے مویشیوں کی پیداوار کے ذریعے وافر، محفوظ، تغذیہ بخش اور مناسب قیمت والے کھانے کی فراہمی کی حفاظت کرنے کے لئے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا۔

مرکزی وزیر مملکت نے ڈیری، گوشت اور پولٹری شعبے میں بھارت کی مؤثر کارکردگی کو اجاگر کیا۔ جناب شیخاوت نے بھارت کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر بھی زور دیا، جو اس نے آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے مویشیوں اور فصل کے شعبے، دونوں کے لئے کئے ہیں۔ جناب شیخاوت نے ترقی یافتہ ملکوں پر زور دیا کہ وہ مساوات کے اصولوں کے پابند رہیں اور آب و ہوا میں تبدیلی سے نمٹنے کے تئیں مشترکہ اور امتیاز پر مبنی ذمے داریوں کو نبھاتے رہیں۔

جناب شیخاوت کے ہمراہ ایک وفد بھی ہے، جس نے برلن کے اپنے دورے کو تین ملکوں جرمنی، ارجنٹینا اور ازبکستان کے زراعت کے وزیروں سے ملاقاتوں کے لئے بھی استعمال کیا۔

جرمنی کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو وزیروں نے زراعت کے شعبے میں دونوں ملکوں کے مجموعی تعلقات کا جائزہ لیا۔ جناب شیخاوت نے جرمنی کے وزیر پر زور دیا کہ وہ بھارتی چاول کی برآمد کے معاملے کو جلد حل کرنے میں اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کریں، جس کے تحت یوروپی یونین کی طرف سے اپنے طور پر ٹوٹے چاولوں کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ بقایاجات حدود، جس کا تعلق ٹرائی سائیکلوزول، جو 0.01 ایم جی؍ کے جی ہے، کا قاعدہ مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے اس میں رعایت کی خواستگاری کی ہے۔ وزیر موصوف نے یوروپی یونین کی جانب سے ڈیجیٹل فائیٹوسینٹی اسناد قبول نہ کئے جانے کا بھی ذکر کیا۔ جرمنی کے وزیر نے اپنی جانب سے جواب دیتے ہوئے بھارت میں اسناد کی ترقی یافتہ شکل یعنی ڈیجیٹل اسناد کی تعریف کرتے ہوئے انھیں ذاتی طور پر یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کو یوروپی یونین کے متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھائیں گے۔

زراعت اور آبی بندوبست کے ازبکستان کے وزیر جناب زوئیر مرزائیف کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران وزیر مملکت نے زراعت کے شعبے میں بھارت کے ترجیحی میدانوں کے بارے میں اپنے ہم منصب کو مطلع کیا اور زراعت میں کام آنے والی مشینری، ہنرمندی کے فروغ اور فصل کے بچے ہوئے حصے کے بندوبست جیسے میدانوں میں مشورہ دیا۔ دونوں وزیروں نے تجارت کی امدادی چیزوں پر تبادلہ خیال کیا، جیسے مونگ کی دال اور دستیاب سرمایہ کاری کے موقعے۔ دونوں وزیروں نے ازبکستان کے مختلف اسٹالوں کا دورہ کرتے ہوئے مزید بات چیت کی۔

جناب شیخاوت نے ارجنٹینا کے زراعت کے وزیر ڈاکٹر لوئیس میگوئیل ایچے وہیرے سے بھی ملاقات کی اور پھل، سبزیوں اور گوشت جیسی زرعی پیداوار میں تجارت سمیت باہمی مفاد کے مختلف علاقوں پر بات کی۔

 

U-437



(Release ID: 1517394) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi