وزارت دفاع

ناویکا ساگر پریکرما آئی این ایس وی ترینی فاکلینڈ کے جزیروں کی اسٹینلے بندرگاہ میں داخل

Posted On: 22 JAN 2018 11:28AM by PIB Delhi

نئی دہلی،22/جنوری۔ آئین این ایس وی ترینی پورٹ اسٹینلے (فاکلینڈ جزیروں) میں آج اپنے پہلے سفر کے دوران داخل ہوئی۔ وہ آئی این ایس وی ترینی کرۂ ارض کے سفر پر ہے۔ بھارت کی طرف سے کرۂ ارض کا یہ پہلا ایسا سفر ہے جس کا سارا عملہ پر مبنی ہے۔ اس بحری جہاز کی کپتان لیفٹیننٹ کمانڈر وارتیکا جوشی ہیں اور اس کا عملہ لیفٹیننٹ کمانڈرس پرتیبھا جاموال، پی سواتی اور لیفٹیننٹ ایس وجے دیوی، بی ایشوریہ اور پائل گپتا پر مشتمل ہے۔

وزیر دفاع محترمہ نرملا سیتارمن نے آئی این ایس وی ترینی کو گوا سے 10 دسمبر 2017 کو جھنڈی دکھاکر روانہ کیا تھا۔ بحری جہاز نے گوا سے تقریباً 15 ہزار بحری میل کا سفر طے کرلیا ہے۔ اس نے 25 ستمبر 2017 کو خط استوا پار کی تھی۔ اس جہاز نے 9 نومبر 2017 کو کیپ لیووِن  اور 18 جنوری 2018 کو کیپ ہارن کو پار کیا تھا۔

یہ بحری جہاز اور اس کا عملہ اکتالیس دن کے اپنے اس سفر کے دوران بحر اوقیانوس سے خراب موسم اور طوفانی ہواؤں کا سامنا کرتے ہوئے گزرا۔ اس دوران خطے میں شدید سرد موسم کے حالات بھی رہے، جو بھارتی بحریہ کے عملے کے لئے ایک چیلنج تھا۔ اس سفر کے دوران 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں بھی چلیں اور 7 میٹر اونچی لہریں بھی اُٹھیں۔

ملک ہی میں تیار کیا گیا آئی این ایس وی ترینی 56 فٹ اونچا بحری جہاز ہے، جسے بھارتی بحریہ میں اس سال کے آغاز میں شامل کیا گیا تھا اور جو میک اِن انڈیا قدم کو بین الاقوامی فورم میں ظاہر کرتا ہے۔

‘‘ناویکا ساگر پریکرما’’ کے موضوع پر یہ مہم قومی پالیسی کے تحت ہے، جس میں خواتین کو ان کی مکمل صلاحیتوں کے حصول کے لئے انھیں بااختیار بنایا جارہا ہے۔ اس مہم کا مقصد عالمی سطح پر ‘ناری شکتی’ کا مظاہرہ بھی ہے اور اس سے بھارت نے خواتین کے تئیں سماج کے رویے اور سوچ میں انقلاب لانے میں مدد ملے گی۔ جیسا کہ چیلنج کرنے والے ماحول میں خواتین کی حصے داری کو نظر آنے کی حد تک بڑھانا ہے۔

یہ بحری جہاز اپریل 2018 کو اپنا سفر پورا کرکے گوا واپس آجائے گا۔ اس مہم کے پانچ مرحلے ہیں، جس کے دوران 4 بندرگاہوں پر اس کا عارضی قیام مقرر کیا گیا ہے۔ یہ بندرگاہیں ہیں: فری مینٹل (آسٹریلیا)، لٹل ٹن (نیو زیلینڈ)، پورٹ اسٹینلے (فاکلینڈ) اور کیپ ٹاؤن (جنوبی افریقہ)۔ فی الحال اس بحری جہاز میں اپنے سفر کے پانچ میں سے تین مرحلے طے کرلئے ہیں۔ پہلی بندرگاہ جس پر اس نے اکتوبر میں قیام کیا تھا وہ ہے فری مینٹل (آسٹریلیا)، دوسرا قیام لٹل ٹن (نیو زیلینڈ) میں پچھلے سال نومبر میں کیا تھا۔

یہ عملہ بھارت کے محکمہ موسمیات کی طرف سے پہلے سے بتائے جانے والے موسم کے صحیح حال کی بنیاد پر لگاتار موسم کے حالات، سمندر اور اس کی لہروں کے اعداد و شمار بھی اکٹھے کررہا ہے۔ یہ جہاز گہرے سمندر میں سمندری آلودگی پر بھی گہری نظر رکھ رہا ہے۔ جہاز کا یہ عملہ سمندری جہاز رانی اور مخاطری سرگرمیوں کو فروغ دینے کی غرض سے، مختلف بندرگاہوں پر اپنے قیام کے دوران مقامی لوگوں خاص طور پر بچوں کے ساتھ بات چیت کرے گا۔

   

U-434

 



(Release ID: 1517393) Visitor Counter : 73


Read this release in: English , Hindi