امور داخلہ کی وزارت

لوک سبھا کی اسپیکر محترمہ سمترا مہاجن کا لیکچر

Posted On: 18 JAN 2018 8:28PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،19/جنوری۔ کمیشن نے ‘‘لیکچر سیریز’’ کے تحت 27ویں لیکچر کا اہتمام کیا۔ یہ لیکچر لوک سبھا کی اسپیکر محترمہ سمترا مہاجن نے دیا، جس کا عنوان تھا کہ ‘‘عوام کے ایک نمائندے کے طور پر میرا تجربہ’’۔ 

عزت مآب اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ بدعنوانی کے تئیں رویے میں تبدیلی لانے اور اخلاقیات کی مزید مثبت اقدار جگانے کے لئے سماج کو اپنے اندر جھانکنے کی ضرورت ہے۔ ان کے اس خطاب سے اس سلسلے میں بھارت کی روایتی شخصیتوں سے ایک جذبہ حاصل ہوا اور انھوں نے بھارت کے روایتی، روحانی خیالات نیز عوام کی ایک نمائندہ شخصیت کے طور پر اپنے تجربات کی مثالیں پیش کرتے ہوئے بہت سے معاملات پر اظہار خیال کیا۔ انھوں نے اظہار خیال کیا کہ سماج کو چاہئے کہ وہ اپنے اچھے رویے کو زندگی کے عوامی اور نجی دونوں پہلوؤں کو فروغ دینے کے لئے اپنے اندر جذبہ پیدا کرنے کی غرض سے خود اپنے اندر دیکھنا چاہئے۔ ان کے لیکچر میں جس بات پر زور دیا گیا وہ یہ ہے کہ پرہیز، سزا سے کہیں زیادہ مؤثر ہے۔ انھوں نے اس ضرورت کا اظہار بھی کیا کہ بدعنوانی کا پتہ لگانے میں آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ خرچ کے واقعات کا معائنہ کیا جائے۔ 

انھوں نے حاضرین جلسہ کو اپنے تجربے کی بہت سی دلچسپ مثالیں دیں، جس میں انھوں نے اخلاقی قدروں میں کمی آجانے پر سماج کو اپنے ہی اندر جھانکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے عوامی زندگی میں یکجہتی کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم سماجی تبدیلی کے لئے اجتماعی طور پر خود ذمے دار ہیں اور ہمیں اپنی ثقافت اور مثالی شخصیتوں سے ہی جذبہ حاصل کرنا ہوگا، تاکہ ہم یہ سب کچھ کرسکیں۔ 

پارلیمنٹ میں اسپیکرس ریسرچ انیشیٹیو قائم کرنے کی طرف اور ممبران پارلیمنٹ کے لئے تربیت کی اہمیت کے موضوعات بھی لیکچر کے دوران زیرغور لائے گئے۔ لیکچر کے بعد ایک سوال جواب کا اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔ 

حکومت ہند کی مدعو شخصیتوں میں مرکزی عوامی شعبے کی کمپنیوں کے سی ایم ڈی، ڈائریکٹرز اور سینئر افسران شامل ہیں۔ دلّی ؍ این سی آر میں مقیم سی وی او نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ یہ لیکچر این آئی سی کی اس ویب سائٹ www.cvc.nic.in پر دیکھا جاسکتا ہے۔

U-384


(Release ID: 1517171) Visitor Counter : 69


Read this release in: English