نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
چھواچھوت کی رسم انسانیت کی اصل دشمن ہے: نائب صدر جمہوریہ ہند
ناداروں کی امداد ہی اصل حب وطن ہے: ایم وینکیا نائیڈو
Posted On:
18 JAN 2018 8:56PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19/جنوری۔ نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ چھواچھوت کی رسم بنی نوع انسان کی اصل دشمن ہے اور غریبوں اور کمزوروں کی مدد ہی اصل حب وطن ہے۔ جناب ایم وینکیا نائیڈو کل چنئی میں آل انڈیا تیلگو ایسوسی ایشن کی ایک یادگاری تقریب میں اظہار خیال کررہے تھے، جو ویراپانڈیا کٹابومن کی 258ویں پیدائش کی سال گرہ اور عظیم سنت گرو تیاگ راج کی 285ویں جینتی یعنی یوم پیدائش کے موقع پر منعقد کی گئی تھی۔ تمل ناڈو کے گورنر جناب بنواری لال پروہت، تمل ناڈو کے نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور کھیل کود ترقیات کے وزیر جناب پی بالاکرشنا اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ویراپانڈیا کٹا بومن مجاہدین آزادی کے اوّلین ہراول دستے سے تعلق رکھتے تھے اور انھوں نے اٹھارہویں صدی میں بڑی ہی جرأت و ہمت کے ساتھ برطانیہ سے لوہا لیا تھا۔ ان کی جرأت مندانہ جدوجہد اور ناقابل تسخیر شجاعت آج بھی ہمیں راستہ دکھاتی ہے اور ترغیب دیتی ہے۔ کٹابومن جرأت و استقلال کی مثال ہیں۔
جناب نائیڈو نے کہا کہ بھارت کے عظیم سادھو اور شاعر تیاگ راج کرناٹک موسیقی کے پیشرو تھے اور انھوں نے پچھلی صدی کے دوران ہزاروں موسیقاروں کو اپنی ذات سے ترغیب دی تھی۔ موصوف بھارتی موسیقی کی کشش اور اس کی تمام تہہ داریوں سے واقف ہونے کے ساتھ ساتھ اس پر مہارت رکھتے تھے۔ موسیقی کا ادب اور شاعری سکون عطا کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ کثرت میں وحدت کا مظاہرہ کیا ہے، اس نے گناگوں زبانوں اور مذاہب کے پرامن بقائے باہمی کی مثالیں پیش کی ہیں۔ اس نے کثرت میں وحدت کی پرورش کی ہے۔ انفرادی شناخت کو مٹائے بغیر باہمی احترام کی ثقافت کو فروغ دیا ہے اور ہم نے اقلیتوں کی لسانیات اور ثقافتی ضروریات کا ہمیشہ لحاظ رکھا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے نوجوانوں کو تلقین کی ہے کہ وہ ملک میں دستیاب مواقع سے بھرپور استفادہ کریں اور روزگار کے مواقع بہم پہنچاکر ملک کی مدد کریں۔ انھوں نے کہا ہے کہ غربت، ناخواندگی، صنفی تقسیم اور تفریق، شہری – دیہی تفریق، بدعنوانی، ذات پات اور عصبیت اور فرقہ پرستی کا خاتمہ کیا جانا چاہئے۔ نائب صدر جمہوریہ ہندنے کہا کہ تبدیلی کے لئے پیشگی شرط یہ ہے کہ ہمیں اپنے راستے کی رکاوٹوں اور دقتوں کا صحیح ادراک ہو اور پھر اس پر قابو پانے کے لئے اہلیت بہم پہنچائی جائے۔ ہم بھارت کو بدلنے کے عہد میں ہیں، یہ وہی موضوع ہے جو ہمیں کارکردگی، نمو اور خوش حالی کے اعلیٰ معیارات حاصل کرنے کے لئے مہمیز کرتا ہے۔
(م ن ۔ م ر(
(19.01.2018)
U-383
(Release ID: 1517167)
Visitor Counter : 120