زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کاشتکاری کی فلاح و بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے بڑے پیمانے پر مویشیوں کے جنین کی منتقلی کے موضوع پر کافی ٹیبل کا اجرا کیا

Posted On: 17 JAN 2018 8:01PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18/جنوری۔ زراعت اور کاشت کاری کی فلاح و بہبود کے وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت میں تیس کروڑ چوپائے مویشی ہیں اور یہ آبادی دنیا کے چوپائے مویشی کی اٹھارہ فیصد آبادی کے بقدر ہے۔ انھوں نے مزید کہا ہے کہ روایتی اور سائنسی علم کی بنیاد پر نیز برسہا برس کی سخت محنت کے بعد آج ہم نے مویشیوں کی 42 نسلیں وضع کرلی ہیں اور اس میں یاک اور متھن بھی شامل ہیں۔ بھینسوں کی 13 نسلیں بھی وضع کی گئی ہیں۔ وزیر موصوف کرشی بھون، نئی دہلی میں مویشی پالن، دودھ اور ماہی پروری کے محکمے (ڈی اے ڈی ایف) کے زیراہتمام بڑے پیمانے پر جنین کی منتقلی کے موضوع پر شائع کی گئی کافی ٹیبل بک کے اجرا کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ 

وزیر موصوف نے اس موقع پر بیسویں مویشی تعداد شماری سے متعلق اعداد و شمار جمع کرنے کے سافٹ ویئر کا بھی آغاز کیا اور کہا کہ محترم وزیراعظم کے ڈیجیٹل انڈیا پہل قدمی کے ایک جزو کے طور پر، کمپیوٹر ٹیبلٹوں کا استعمال بیسویں مویشی تعداد شماری کے لئے کیا جائے گا۔ یہ سافٹ ویئر ان تمام آلات اور ساز و سامان سے آراستہ ہے جن کی مدد سے تجزیاتی رپورٹیں تیار کی جاسکیں گی اور تعداد شماری کے تمام تر آپریشن کی صحیح صحیح نگرانی ممکن ہوسکے گی۔ 

انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے آئندہ پانچ برسوں کے دوران کاشت کاروں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کا نشانہ مقرر کررکھا ہے اور دودھ کی صنعت اس کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گی۔ ڈی اے ڈی ایف نے اس نشانے کے حصول کے لئے ڈیری ترقیات یعنی دودھ کی صنعت کو ترقی دینے کے لئے ایک منصوبہ عمل وضع کررکھا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ قومی منصوبہ عمل کی بنیاد پر 2022 کے لئے ایک خاکہ دستاویز وضع کی گئی ہے، اس خاکہ دستاویز کو بھی وزیر موصوف نے اس موقع پر لانچ کیا۔ اس دستاویز میں ڈیری ڈیولپمنٹ کا خاکہ شامل ہے، ساتھ ہی ساتھ کاشت کاروں کی آمدنی بڑھانے کے نکات بھی شامل ہیں اور اس میں دودھ اور دودھ سے تیار مصنوعات کو خالص اور محفوظ رکھنے کے طریقوں اور وسائل پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ 

وزیر موصوف نے کہا کہ تحفظ اور ترقی کے لئے ایک نئی اسکیم متعارف کرائی گئی ہے، جس کا نام راشٹریہ گوکل مشن ہے، جس کا آغاز دسمبر 2014 میں ہوا تھا۔ مویشیوں سے متعلق پیداواریت بڑھانے کے قومی مشن کا آغاز نومبر 2016 میں کیا گیا تھا، تاکہ ملک میں گایوں اور بھینسوں اور دیگر مویشیوں کی پیداواریت اور پیداوار دونوں میں اضافہ لایا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ ڈی اے ڈی ایف نے متعدد مجموعی اسکیمیں شروع کررکھی ہیں، تاکہ راشٹریہ گوکل مشن کے تحت اندرون ملک مویشیوں کی گوناگوں نسلوں کو ترقی دی جاسکے۔ 

U-364


(Release ID: 1517040) Visitor Counter : 54
Read this release in: English