امور داخلہ کی وزارت
آئی ڈبلیو ڈی آرآئی 2018 کامیابی سے اختتام پذیر: جناب کرن رجیجو کا حاضرین سے خطاب
Posted On:
16 JAN 2018 7:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔17جنوری؛ تباہ کاری اور حادثات وغیرہ کا سامنا کرنے کے اہل بنیادی ڈھانچے کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ بڑی کامیابی کے ساتھ کل یہاں اختتام پذیر ہوا اور اس کے نتیجے میں عالمی سطح پر ایک لچیلے بنیادی ڈھانچے کے قیام کے سلسلے میں گفت و شنید کا راستہ ہموار ہوا۔
اس ورکشاپ کے دوران بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں بہترین طریقہ ہائے کار کی شناخت کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ طریقہ ہائے کار سے وابستہ کلیدی امور اور مسائل کو حل کرنے کے طریقوں کی بھی شناخت عمل میں آئی۔آفات ارض و سما کا سامنا کرنے کے لائق بنیادی ڈھانچہ کیسے قائم کیاجائے اور اس سے متعلق ترجیحاتی شعبے کیا ہوں گے، اس کی بھی شناخت عمل میں آئی۔
اس ورکشاپ کا اہتمام اقوام متحدہ کے قدرتی آفات سے وابستہ خطرات کی تخفیف کے دفتر (یو این آئی ایس بی آر) کے تعاون و اشتراک سے قومی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) نے کیا تھا۔ داخلی امور کے وزیر مملکت جناب کرن رجیجو نے اختتامی خطبہ دیا۔
جناب کرن رجیجو نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ آفات ارض و سما اور تباہ کاری کی صورت میں جو بنیادی ڈھانچہ ان کا مقابلہ کرسکے، وہ صرف مجموعی اقتصادی ترقی اور شرح نمو کے لیے ہی اہم نہیں ہے، بلکہ انسداد غربت کے لیے بھی لازمی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ آج ہمار املک بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کررہا ہے اور اس کے نتیجے میں آئندہ کے خطرات کم بھی ہوسکتے ہیں اور ان میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس لیے لازمی ہے کہ ہم ایسی پالیسیاں وضع کریں ، جو نہ صرف یہ کہ رسک میں تخفیف کا باعث بنیں بلکہ نئے امکانی خطرات کا راستہ بھی بند کریں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اگر ہم ملک میں مکمل لچیلا پن لاسکیں، اور ایسے مطالعات بھی کیے گئے ہیں، جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری گھریلو مجموعی پیداوار میں دو فیصد تک اضافہ ممکن ہے، تو ہم قدرتی آفات کا سامنا کرنے والے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کرسکیں گے۔ تاہم ایسا کرتے ہوئے ہمیں تیز رفتار غیر منصوبہ بند شہری کرن اور اس سے وابستہ خطرات کا بھی لحاظ رکھنا ہوگا اور یہ بھی خیال رکھنا ہوگا کہ نئے امکانی خطرات نہ پیدا ہوں۔
نیتی آیوگ کے نائب چئیرمین ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا کہ این ڈی ایم اے اور یو این آئی ایس ڈی آر دونوں کو نیتی آیوگ کے ساتھ مل جل کر کام کرنا چاہئے تاکہ معاشرے میں تباہ کاری اور آفات ارض وسماکے تئیں عام بیداری پیدا ہوسکے۔ انھوں نے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے شعبے میں ریاستوں کی درجہ بندی قائم کرنے کی بھی تلقین کی۔
وزیر اعظم کے ایڈیشنل پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے کہا کہ بھارت نے ڈیزاسٹر رسک کے تئیں عالمی برادی کے ساتھ لچیلا پن پیدا کرنے کا عہد کررکھا ہے۔ انھوں نے ورکشاپ کے عملی ، نتیجہ خیز ہونے پر بھی اظہار ستائش کا اظہار کیا۔
23 ممالک کے ماہرین نے اس ورکشاپ میں حصہ لیا۔ اس ورکشاپ کا افتتاح وزیرداخلہ جناب راجناتھ سنگھ نے کیا تھا۔ پہلے دن رِسک منیجمنٹ ، جن کا تعلق کلیدی بنیادی ڈھانچہ شعبوں یعنی توانائی، نقل و حمل، ٹیلی مواصلات، خطرات کے تجزیے وغیرہ سے تھا، سے متعلق تکنیکی اجلاس کا اہتمام کیا۔
***********
U – 342
(Release ID: 1516918)
Visitor Counter : 88