آبی وسائل، دریائی ترقیات اور گنگا احیاء کی وزارت

ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر کی سطح آب میں دو فیصد کمی

Posted On: 22 DEC 2017 2:58PM by PIB Delhi

نئیدہلی۔22؍دسمبر۔21دسمبر 2017 کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر  میں 90.845 بی سی ایم پانی موجود تھا جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش کے 56 فیصد کے بقدر تھا۔ 14دسمبر 2017 کو ان آبی ذخائر میں جمع پانی ان کی مجموعی گنجائش کے 58 فیصد کے بقدر تھا۔ اس طرح 21دسمبر 2017 کو ختم ہونے والے ہفتے میں ان آبی ذخائر میں جمع پانی پچھلے سال کی اسی مدت کے 95 فیصد اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے بھی 95 فیصد کے بقدر تھا۔

ان 91 بڑے آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش 161.993  بی سی ایم ہے  جو 257.812 بی سی ایم  کی مجموعی گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کے 63 فیصد کے بقدر ہے۔ ان 91 بڑے آبی ذخائر میں سے 37سے 60 میگاوا ٹ سے زیادہ پن بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔

آبی ذخائر میں جمع پانی کی خطہ وار صورتحال

شمالی خطہ

ملک کے شمالی خطے میں ہماچل پردیش، پنجاب اور راجستھان کی ریاستیں شامل ہیں، ان ریاستوں میں6 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔ سنیٹرل واٹر کمیشن ، 18.01 بی سی ایم کے ذخیرہ آب کی مجموعی گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔ سردست ان آبی ذخائر میں 10.50 بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان ذخائر میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 58 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی مجموعی گنجائش کے 51 فیصد کے بقدر تھی اور پچھلے دس برسوں کی اسی مدت کے اوسط کے 58 فیصد کے بقدر تھی۔ اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مقابلے بہتر اور پچھلے دس برسوں کی اسی مدت کے اوسط کے مساوی ہے۔

مشرقی خطہ :

ملک کے مشرقی خطے میں جھارکھنڈ ، اڈیشہ، مغربی بنگال اور تریپورہ کی ریاستیں شامل ہیں۔ ان ریاستوں میں پندرہ بڑے آبی ذخائر واقع  ہیں ۔ 18.83 بی سی ایم کی مجموعی گنجائش والے ان پندرہ آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر سینٹرل واٹر کمیشن نگاہ رکھتا ہے۔ سردست ان آبی ذخائر میں 14.00 بی سی ایم پانی جمع ہے ، جو ان میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش کے  74 فیصد کے بقدر ہے۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں ان کی مجموعی گنجائش کے 80 فیصد کے بقدر تھا۔ اسی طرح پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے 69 فیصد پانی جمع تھا ۔ اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار  کم اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بہتر ہے۔

مغربی خطہ :

ملک کے مغربی خطے میں گجرات اور مہاراشٹر کی ریاستیں شامل ہیں۔ ان دو ریاستوں میں 27 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔ سینٹرل واٹر کمیشن 31.26 بی سی ایم کی مجموعی گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔ سر دست ان آبی ذخائر میں ان میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 18 بی سی ایم کے بقدر پانی موجود ہے، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 63 فیصد اور گزشتہ دس برسوں کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے 58 فیصد ہے۔ ا س طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے کم لیکن پچھلے دس برسوں کی اسی مدت کے اوسط کے مساوی ہے۔

وسطی خطہ:

ملک کے وسطی خطے میں اترپردیش ، اتراکھنڈ ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ کی ریاستیں شامل ہیں۔ ان ریاستوں میں 42.30 بی سی ایم  پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش والے  12 آبی ذخائر واقع ہیں۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا ہے۔ سردست ان آبی ذخائر میں 22.44 بی سی ایم پانی موجود ہے۔ جو ان کی مجموعی گنجائش کے 53 فیصد کے بقدر ہے۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں ان کی مجموعی گنجائش کے 77فیصد کے بقدر پانی جمع تھا  جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 59 فیصد کے بقدر پانی موجود تھا۔ اس طرح ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار پچھلے سال کے مقابلے کم اور پچھلے دس برسوں کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی کم ہے۔

جنوبی خطہ:

ملک کے جنوبی خطے میں آندھراپردیش، تلنگانہ، اے پی اینڈ ٹی جی (دونوں ریاستوں کے دو مشترکہ پروجیکٹ)، کرناٹک ، کیرل اور تملناڈو کی ریاستیں واقع ہیں۔ ان ریاستوں میں 51.59 بی سی ایم کی مجموعی گنجائش والے 31 بڑے آبی ذخائر واقع ہیں ۔ سینٹرل واٹر کمیشن ان ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر نظر رکھتا  ہے۔ سردست ان آبی ذخائر میں 25.91  بی سی ایم پانی موجود ہے  جو ان ذخائر پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش کے 50 فیصد کے بقدر ہے۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی مجموعی گنجائش کے 38 فیصد اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 58 فیصد کے بقدر تھی۔ اس طرح ان آبی ذخائر میں جاری سال کے دوران جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مقابلے بہتر جبکہ پچھلے دس برسوں کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے کم   رہی ہے۔

جن ریاستوں کے آبی ذخائر میں پچھلے سال کے مقابلے  جاری سال کے دوران جمع پانی کی صورتحال بہتر ہے ان میں ہماچل پردیش، پنجاب، مغربی بنگال، تریپورہ، مہاراشٹر ، اتراکھنڈ ، اے پی اینڈ ٹی جی (دو ریاستوں کے دو مشترکہ منصوبے) ، آندھراپردیش، کرناٹک، کیرل اور تملناڈو کی ریاستیں شامل ہیں اور جن ریاستوں کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مقابلے کم ہے ان میں راجستھان، جھارکھنڈ ، اڈیشہ، گجرات، اترپردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ  کی ریاستیں شامل ہیں۔

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔س ش۔ع ن۔

22-12-2017

U-6467



(Release ID: 1513798) Visitor Counter : 57


Read this release in: English